- ڈاکٹر جمال الدین علیگ کی سرپرستی میں شعری نشست کا انعقاد
بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری) گزشتہ شب انجینیئر اقبال صدیقی کی رہائش گاہ پہ ایک مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا۔جس کی سرپرستی ڈاکٹر جمال الدین علیگ نے اور صدارت اقبال صدیقی نے کی نظامت کے فرائض ثاقب بڈوپوری نے انجام فرماۓ فیصل رشیدی کی نعت پاک سے محفل کا آغاز ہوا۔
مہمان خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر سمر سنگھ، نظام الدین خاں،محمد راحیل،ابوذر صنم نے شرکت کی۔
مشاعرہ سے قبل اپنے صدارتی خطبے میں انجینیئر اقبال صدیقی نے کہاکہ آج ہمارے ملک میں مسلموں کو حقارت کی نظر سے دیکھا جاتا ہے جبکہ جنگ آزادی میں علماء کرام اور مسلموں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے اور اپنی جان کی قربانیاں پیش کیں ہیں ہندوستان کو مسلموں نے ویر عبدالحمید،اشفاق اللہ خان،اے پی جی عبدالکلام،جیسی عظیم شخصیتیں دیں پھر بھی آج ہمیں غدار وطن ہی کہا جاتا ہے ضرورت ہے کہ ہندو مسلم سکھ عیسائی آپس میں مل جل کر رہیں اور نفرت کی سیاست کرنے والے فرقہ پرست لوگوں کو منہ توڑ جواب دیں اور آج ہم مسلمانوں کو چاہیے کہ اپنے بچوں کو اعلی سے اعلی تعلیم دلائیں تاکہ وہ اس معاشرے میں سر اٹھا کے جی سکیں۔
مشاعرہ میں پڑھے گئے اشعار نظر قارئین ہیں۔
دل بنے ہیں اس جہاں میں ٹوٹ جانے کے لیے
کون کرتا ہے محبت اب نبھانے کے لیے
سحر انجم
آخر نصیب چار ہی کاندھے ہوئے اسے
کہتے ہیں لوگ اس کا بڑا خاندان تھا
حسن نعیمی
نہیں ہے قوم سے مطلب یہاں شہرت کے جھگڑے ہیں
وگرنہ جبر سے لوگوں امامت کون کرتا ہے
مطیع اللہ حسینی
جس کے لہجے میں وفا روح سے خوشبو آئے
ایسے ہمدم کو بھلاؤں تو بھلاؤں کیسے
ثنا ٕ محمود آبادی
ملے گا درد اک دن اس قدر تیری جدائی میں
اگر یہ جانتے ہیں ہرگز محبت ہم نہیں کرتے
قاری پرویز یزدانی
جوڑکرجو یہاں چلےسب کو
آپ سب ایسا رہبر چنیے
حسان ساحر
امیر شہر اگر بد خصال ہوتا ہے
تو پھر عوام کا جینا محال ہوتا ہے
رضوان جمالی
ہر اک آدمی کا فقط یہ مشن ہو
مسلمان ہندو کا ہر سو ملن ہو
وثیق الرحمن شفق
گنگناتا ہے جب غزل فیصل
شور محفل میں کم نہیں ہوتا
فیصل رشیدی
سامنے ہوتی ہے کچھ حالات کی مجبوریاں
ورنہ اپنی ماں کے کنگن بیچتا کوئی نہیں
عبدالہادی فیضی
عیش و آراٸش کے ساماں کی فراوانی تھی کل
اب ہمارے گھر میں اک ٹوٹی چٹائی تک نہیں
حافظ سلمان بلالی
ان کے علاوہ مشاعرے میں عبید اختر،عرشی لکھنوی نے بھی اپنا کلام پیش کیا مشاعرے میں موجود لوگوں میں محمد وحید،علی الدین ایڈوکیٹ،صحافی فہیم صدیقی، صحافی خالد محمود،صحافی ماسٹر رضوان،پپو ملک،شریف خان،صدام حسین،ریحان راعین،کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ موجود رہے۔آخر میں کنوینر مشاعرہ شاہد صدیقی نے تمام شعراء و سامعین کا کلماتِ تشکر ادا کیا۔