مومن کون ہے؟ وہ اپنے سارے دل اور ساری روح سے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو محبوب رکھتا ہو اور دنیا کی کوئی محبت اس پر غالب نہ آ سکتی ہو۔ غیر مومن کون ہے؟ جو اس محبت سے محروم ہو، وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَتَّخِذُ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَندَادًا يُحِبُّونَهُمْ كَحُبِّ اللَّهِ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَشَدُّ حُبًّا لِلَّهِ کتنے ہی آدمی ہیں جو خدا کے سوا دوسروں کو اس کا شریک اور ہمتا ٹھہرا لیتے ہیں اور ان سے ایسی ایسی محبت کرنے لگتے ہیں جیسی محبت اللہ سے ہونی چاہیے، لیکن جو مومن ہیں ان کی شناخت یہ ہونی چاہیے کہ وہ أَشَدُّ حُبًّا لِلَّهِ ہوتے ہیں یعنی اللہ سے بہت ہی محبت کرنے والے، اس کی محبت میں بڑے سخت، بڑے پختہ، ہر طرح کی لچک اور نرمی وہ خامی سے مبرا، کوئی محبت ان کی محبت الہی سے ٹکرا نہیں سکتی ہے، کوئی رشتہ اس رشتہِ محبت پر غالب نہیں آ سکتا، وہ سب کو چاہتے ہیں مگر اس کی چاہت سے زیادہ نہیں، وہ بہت سے علائق رکھتے ہیں لیکن اس علاقے کے مقابلے میں نہیں۔ غور کرو اس آیت میں دونوں جگہ ایمانی معاملے کو محبت سے تعبیر کیا ہے، جو لوگ اللہ کے سوا دوسری ہستیوں کو اس شریک بنا لیتے ہیں ان کے لیے بھی کہا يُحِبُّونَهُمْ كَحُبِّ اللَّهِ ان ہستیوں کو محبوب رکھتے ہیں اور پھر مومنوں کی نسبت بھی یہی کہا أَشَدُّ حُبًّا لِلَّهِ وہ تو اللہ کو سب سے زیادہ محبت رکھنے والے ہیں، اس سے معلوم ہوا کہ ایمان کا معاملہ اصلاً محبت کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ جو دوسروں کو خدا کا شریک ٹھہراتے ہیں وہ بھی ان سے محبت کرنے والے ہیں اور جو صرف اللہ کے پرستار ہیں وہ بھی اس کے سوا کچھ نہیں کہ اللہ کی محبت میں سر تا پا غرق ہو جانے والے ہیں۔
✍🏻 مولانا ابوالکلام آزاد رحمہ اللہ