انسانوں کو اب بننا پڑے گا کتا؛ مغربی ممالک میں نئی چلن

مغربی ممالک میں ٹرانس جینڈر اور ہم جنس پرستی کے بعد اب "ہیومین ڈوگز” (Human Dogs) کا بڑا چرچا ہے۔ انہوں نے بھی اپنے لئے الگ جھنڈا تیار کر لیا ہے۔ کتے کو چونکہ ہڈی چاہئے، اس لئے اس جھنڈے کے وسط میں بھی بڑی ہڈی کی تصویر ہے، جسے آپ ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔ یورپ کے بعد اب کینیڈا میں ہیومین ڈوگز جگہ جگہ دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں، جنہیں لگتا ہے کہ وہ اصل میں انسان نہیں، کتے ہیں۔ وہ کتوں کی طرح ہی رہتے ہیں۔ چہرے پر کتے والا ماسک، پیچھے دم، زبان کی نکلی ہوئی، گلے میں پٹۤا، کتوں کی طرح کھانا پینا، بھونکنا اور غرانا اور وہی رہن سہن۔

ٹورنٹو سے ایک ڈاکٹر صاحب لکھتے ہیں کہ اب پبلک بسوں میں سفر کرتے ہوئے محتاط رہنا ہوگا کہ کسی وقت بھی انسانی کتا آپ پر بھونک سکتا ہے۔ ممکن ہے وہ آپ کو کاٹ بھی لے۔ اس لئے احتیاط کیا کیجئے۔ اب اس قبیل کے جانوروں کا مطالبہ ہے کہ ان کیلئے بھی پبلک ٹرانسپورٹس میں کتوں والی الگ سیٹیں رکھی جائیں، یہ ان کا بنیادی حق ہے۔ عام سیٹوں میں انسانوں کی طرح بیٹھنا ان کی "توہین” ہے۔ ایسے جانورز کی تعداد صرف برطانیہ میں 10 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ حیرت کی بات کہ بیشتر اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اچھے عہدوں پر فائز ہیں۔ ان میں کتے بھی ہیں اور کتیاں بھی۔ حد تو یہ ہے کہ برطانیہ کی لندن پولیس نے ایسے ہی دو کتوں کی خدمات حاصل کی ہیں۔ انہیں پولیس میں بطور کھوجی کتے کے طور پر بھرتی کیا جا چکا ہے۔ چند روز قبل ہی ان کی تصویر وائرل ہوئی تھی کہ دو پولیس والے انہیں زنجیروں سے پکڑ کر کسی ملزم کو تلاش کر رہے تھے۔ یہ ہے وہ آزادی جو یورپی تہذیب کا تحفہ ہے۔

تمہاری تہذیب اپنے خنجر سے آپ ہی خودکشی کرے گی
جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا ناپائیدار ہوگا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے