آج 26 اگست بروز پیر کرلا بس اسٹاپ کے پاس اور اندھیری اسٹیشن کے باہر جماعت اسلامی ہند کی جانب سے بدلاپور واقعہ کے متاثرہ خاندان سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک خاموش احتجاجی جلسہ رکھا گیا تھا۔
جلسے میں موجود خواتین نے پلے کارڈز اور بینر ہاتھوں میں پکڑے ہوئے تھے جس کے اوپر احتجاجی نعرےلکھے ہوئے تھے۔
احتجاج میں موجود مختلف خواتین نے اپنے ویڈیو بائٹس میں غم و غصے کا اظہار کیا اور اس بات پر افسوس کیا کہ ایسے واقعات ہمارے مہاراشٹر میں بھی اب ہو رہے ہیں ان واقعات کو روکنے کے لیے سخت قانون بنانے چاہیے اور ان قانون پر عمل اور بھی ہونا چاہیے۔ بچیوں کی اور خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانا سرکار اور پولیس کے بنیادی کاموں میں سے ایک ہے۔ ایسے واقعات میں جو مجرم ہیں انہیں جلد از جلد کڑی سے کڑی سزا دینی چاہیے اور پھانسی کی سزا ان کو ہونی چاہیے۔ کرلا پولیس اسٹیشن کی جانب سے عملہ موجود تھا اور انہوں نے اس پروٹیسٹ کو رکھنے میں مدد کی اور ان کے علاوہ
منصوری فاؤنڈیشن ڈیبو جی یوتھ بریگیڈ اور دیگر این جی اوز نے بھی اس میں شرکت کی۔ اندھیری اسٹیشن کے باہر کیے گئے احتجاج میں باہر سے بھی کئی لوگوں نے شرکت کی اور اپنے شدید غم و غصہ کا کھل کر اظہار کیا ۔ عوام کی متفقہ رائے یہی رہی کہ حکومت خاطی کو سخت ترین سزا دے اور ایسے واقعات آگے نہ ہوں اس کی کے متعلق بھرپور انتظامات کریں ۔