تحریر : پرویز یعقوب مدنی
خادم جامعہ سراج العلوم السلفیہ، جھنڈانگر نیپال
مملکت سعودی عرب نے پوری دنیا کے ممالک میں کتاب و سنت کے فروغ، دینی علوم کی نشر و اشاعت، لوگوں کے عقائد واعمال کی اصلاح، غلط رسم و رواج اور بدعات و خرافات کی بیخ کنی، نیز دین اسلام کی صحیح اور سچی ترجمانی میں عظیم الشان کارنامہ انجام دیا ہے۔ یہ باشندگان مملکت سعودی عرب پر اللہ رب العالمین کا فضل و کرم ہے جو انہیں توفیق ارزانی نصیب کرتا ہے۔
اسی سلسلے کی ایک کڑی کہ سابقہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے حکمران سعودی عرب نے امسال بھی مکہ مکرمہ میں عظیم الشان مسابقہ حفظ و تفسیر قرآن مجید کا انعقاد کیا۔ جس میں 123/ ملکوں کے 174/ حفاظ کرام کو شاہی خرچ پر مدعو کیا گیا ، تمام مشارکین کو انعامات و اعزازات اور اسناد سے نوازا گیا، اور کئی لاکھ ریال خرچ کیے گئے ۔ یہ مملکت سعودی عرب کی کتاب و سنت، اور مسلمانان عالم سے محبت کی عظیم اور بین دلیل ہے۔
مفكر ملت حضرت مولانا شميم احمد ندوي حفظه الله ناظم جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈانگر نیپال فرماتے ہیں کہ
سعودی عرب کے حکمرانوں کی یہ روشن تاریخ ہے کہ وہ ہمیشہ کتاب و سنت کی تعلیمات کے فروغ کے لئے کوشاں رہے ہیں۔ اور اسلامی تعلیمات کی سچی ترجمانی کرتے ہیں۔
مولانا کلام الدین مدنی امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث نیپال فرماتے ہیں
حکومت سعودی عرب کے ملت کے تئیں جملہ خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اور کتاب و سنت پر مبنی حکومت نے دین اسلام کی اشاعت میں جو کارہائے نمایاں انجام دیا ہے وہ سونے کی پانی سے لکھا جائے گا۔
بلبل نیپال حضرت مولانا محمد نسیم مدنی نائب امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث نیپال و صدر مرکز السنہ نیپال نے اپنے احساسات کا اظہار کچھ اس طرح کیا ہے فرماتے ہیں کہ:
سعودی عرب نے کتاب و سنت کو مشعل راہ بنایا اللہ کی برکتیں اس پر خوب نازل ہوئیں جس کا وہاں کی حکومت نے ہرگام صحیح استعمال کیا۔ دین اسلام کی خوب آبیاری کی، قرآن وحدیث کی طباعت و اشاعت کے لئے مدینہ منورہ کے اندر دو کمپلیکس قائم کئے۔ عقیدہ توحید کو عام کیا، یونیورسٹیوں میں دنیا کے تمام خطّوں کے طلبہ کو شاہی خرچ پر تعلیم کے لئے مدعو کیا۔ امسال مسابقہ حفظ و تفسیر قرآن مجید میں لاکھوں لاکھ ریال خرچ کرکے پوری دنیا کو امن و سلامتی، عدل وانصاف، یکجہتی و خیر سگالی، اور کتاب و سنت سے محبت کا پیغام پیش کیا یہ سب اللہ کی توفیق سے انجام پا رہاہے۔ اللہ قبول فرمائے۔ آمین
ڈاکٹر محمد اورنگزیب تیمی حفظہ اللہ ناظم عمومی مرکزی جمعیت اہل حدیث نیپال کا بیان ہے:
مملکت سعودی عرب سے ہم بے پناہ محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ کیونکہ وہاں حرمین شریفین ہے، وہاں کی پاک سر زمین پر آخری رسول جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث کیا گیا، اس مقدس سرزمین کو نزول وحی کا شرف حاصل ہے۔ وہاں ہمارا کعبہ ہے وہی ہمارا قبلہ ہے۔ وہاں کے حکمراں دین پسند ہیں۔ قرآن و سنت کی تعلیمات، اور عقیدہ توحید کے اسباق کو نہ صرف عام کرتے ہیں بلکہ عمل کے پابند ہیں۔ حالیہ دنوں میں ہونے والے مسابقہ میں 123/ملکوں کے کل 174/ طلبہ کو نہ کہ صرف عمرہ کی سہولت عطا کیا ہے بلکہ ان کی مکمل ضیافت آمد و رفت کا خرچ برداشت کیا اور تمام مشارکین کو گرانقدر انعامات سے نوازا ۔ ایسے پروگراموں سے طلبہ کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ طالبان علوم شرعیہ کے دلوں میں کتاب و سنت کی محبت پیوست ہوتی ہے۔ دیگر اسلامی ممالک کو بھی اس طرح کا پروگرام منعقد کرنا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ سعودی حکومت کو مزید ترقی دے جس نے یہ عالمی مسابقہ انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ منعقد کیا۔ہم سعودی عرب کے فرما روا شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود حفظہ اللہ اور ان کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز آل سعود نیز وزارت برائے دینی و دعوتی امور کے مؤقر سربراہ ڈاکٹر عبد اللطیف آل شیخ اورجملہ کارکنان کی صحت و عافیت کے لئے دعا گو ہیں۔
واضح رہے ملک نیپال کے اکثر جامعات، مدارس و مراکز، جماعت و جمعیت کے ذمہ داران فلاحی اور خیری تنظیموں کے سربراہان نیز میدان دعوت اور صحافت کے شہسواران نے اس مسابقہ کے انعقاد اور تقسیم انعامات کی تقریب اور نتائج کے اعلان پر مملکت سعودی عرب کے تئیں بہترین تأثرات و احساسات کا اظہار کیا ہے۔ بادشاہ سعودي عرب شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود حفظہ اللہ اور ان کے ولی عہد کی صحت و سلامتی کے لئے دعائیں کی ہیں۔ اور باشندگان مملکت کے لئے نیک خیالات وخواہشات کا اظہار کیا ہے۔ بالخصوص ام المدارس جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈانگر نیپال اور اس کے ملحق تمام مدارس و مکاتب کے ذمہ داران، اساتذہ باوقار، طلبہ اور کارکنان نے اپنی بے پناہ مسرت و محبت کا اظہار کیا ہے۔
ماشاء الله، حفظ الله المملكة من كل سوء ومكروه ويجعلها رخاء سخاء وصانها من كل سوء ومكروه. آمين