بقلم : یاسر عبدالقیوم قاسمی
ہوں سلام ان پہ لاکھوں جو حبیب ہیں خدا کے
وہ ہیں رحمت دوعالم جو ہیں لعل آمنہ کے
نہیں کوئی اب سہارا ہوں ہزار دکھ کا مارا
ہوں مریض غم دوا دو مجھے پاس اب بلا کے
مرا سینہ جل رہا ہے مرا دل مچل رہا ہے
تمہیں حاجیوں مبارک مجھے جارہے رلا کے
چلو جانب مدینہ تو سنبھل سنبھل کے چلنا
یہ مقام ہے ادب کا چلو نظریں یاں جھکا کے
یہ ہے آس دل میں یاسر کہ کہیں یہ مجھ سے آقا
چلے آؤ میرے در پر سبھی اپنے غم بھلا کے
ہوں سلام ان پہ لاکھوں جو حبیب ہیں خدا کے
ہوں درود ان پہ لاکھوں جو ہیں لعل آمنہ کے