بزم رہبر دریاآباد کے زیر اہتمام ماجدی ہال میں ماہانہ طرحی شعری نشست

دریاباد،بارہ بنکی(محمد مدثر): بزمِ رہبر دریاباد کے زیر اہتمام مدرسہ معین الاسلام کے ماجدی ہال میں ماہانہ طرحی شعری نشست کا انعقاد کیا گیا جسکی صدارت مجیب صدیقی کرنیل گنجوی نے اور نظامت جنید علی آبادی نے کی۔جبکہ مہمان خصوصی کے حیثیت سے شکیل ردولوی مہمان اعزازی کے طور پر مجیب ردولوی و عزم گونڈوی نے شرکت کی۔نشست کا آغاز عظیم علی آبادی کی نعت پاک سے ہوا۔سامعین کے ذریعہ پسند کئے گئے اشعار نذر قارئین ہیں۔

غضب یہ ہے کہ اسے ہر قدم پہ بھولا ہوں
وہ میرا رب جو مجھے اک قدم نہیں بھولا
مجیب صدیقی کرنیلگنجوی
خیال و فکر میں روشن ہیں عظمتیں انکی
ابھی میں حضرتِ رہبر کا غم نہیں بھولا
شکیل ردولوی
خلاف کفر کے الحاد کے اندھیروں کے
جو جل رہی ہے وہ شمعِ حرم نہیں بھولا
عمران علی آبادی
غریب ہوں مگر احسان ناشناس نہیں
سلوک آپ کا میں محترم نہیں بھولا
مجیب ردولوی
کھڑا ہوا ہوں مسلسل میں تین دن سے یہیں
میں اپنا وعدہ خدا کی قسم نہیں بھولا
عقیل ضیاء
سجی یہ محفلِ رہبر بتا رہی ہے یہی
کوئی بھی آپ کو اے محترم نہیں بھولا
عزم گونڈوی
میں چاہتا تو اٹھا لیتا ہاتھ میں خنجر
مگر اُٹھانا میں کاغذ قلم نہیں بھولا
نورعین چمن ولی
تری جدائی کا غم رفتہ رفتہ بھولا ہوں
تجھے میں دل سے کبھی ایک دم نہیں بھولا
جنید علی آبادی
ابھی میں حضرتِ رہبر کا غم نہیں بھولا
ابھی ہے یاد وہ رنج و الم نہیں بھولا
شبیر دریابادی
جو تم نے ڈھائے ہیں ظلم و ستم نہیں بھولا
ابھی میں غزہ کے شہداء کا غم نہیں بھولا
عظیم علی آبادی
ابھی بھی یاد ہے مجھکو گھڑی جدائی کی
اداس شام کی وہ چشمِ نم نہیں بھولا
وفا علی آبادی

اس کے علاوہ ڈاکٹر شکیل احمد سی ایچ سی متھرا نگر،شکیل احمد،تاج ٹکیٹ نگری،شکیل دریابادی نے اپنا کلام پیش کیا۔
اس موقع پر مولانا شکیل احمد ندوی،مولانا محفوظ الرحمن ندوی،محمود احمد، حافظ محمد عالم،غلام محمد ملک،دانش ہاشمی،مصباح نظامی،محمد دانش،محمد نعمان وغیرہ موجود تھے۔
نشست کے اختتام پر آئندہ ماہ کے لئے نعتیہ مصرعہ طرح "نامِ مصطفی ہم کو جان و دل سے پیارا ہے” کا اعلان کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے