قصبہ زیدپور کی مسجد باقی شہیدن میں "اتباع رسول کی افادیت،اہمیت اور ضرورت” کے عنوان پر جلسہ
بارہ بنکی(محمد مدثر):اتباعِ رسول ایک ایسا عظیم عنوان ہے جو حالاتِ حاضرہ کی سب سے اہم ضرورت ہے صحابہ کرام نے حضور اکرمؐ کی ایسی اتباع و اطاعت کی ہے جو رہتی دنیا کے لئے مثال ہے مذکورہ خیالات کا اظہار مفتی صلاح الدین ندوی مہتمم دارالعلوم عثمانیہ درگاگنج کاکوری لکھنؤ نے قصبہ زیدپور میں یکم ربیع الاوّل سے جاری اجلاس سیرت النبی کے بینر تلے مسجد باقی شہیدن پانی ٹنکی میں "اتباع رسول کی افادیت،اہمیت اور ضرورت” کے عنوان سے منعقد پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم حضور اکرمؐ کی محبت کا دعویٰ تو کرتے ہیں لیکن محبت کے شرائط سے کوسوں دور ہیں یاد رکھئے نبوتِ محمدی کا تقاضا ہے کہ ایمان، عظمت، محبت اور اطاعتِ رسول ایک مومن کا شعار ہو، صحابہ کرام کے کانوں میں جیسے ہی فرمانِ مصطفیٰ کی آواز پہنچتی تھی صحابہ اطاعت رسول کے لئے ٹوٹ پڑتے تھے۔
مولانا محمد اسجد ندوی ناظمِ تعلیمات مدرسہ جامعہ عربیہ نور العلوم زیدپور نے کہا کہ قرآن کریم میں الله تعالٰی نے اطاعت اور محبت کے الفاظ خود اپنی ذات اور آقائے نامدار حضرت محمد صلی الله عليه وسلم کے لئے استعمال کئے ہیں، دونوں الفاظ کا مجموعہ الله تعالٰی کے لئے”کمالِ عبادت”اور حضور اکرمؐ کے لئے” کمالِ اطاعت” پر دلالت کرتا ہے، حضور اکرمؐ کی اطاعت و پیروی ہمارے ایمان کا جزءِ لا ینفک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کے دور میں امت جس زبوں حالی کا شکار ہے اس کی سب سے بڑی وجہ دین و شریعت سے دوری اور سنتِ نبوی سے مہجوری ہے، ہم ایمان والوں کو چاہئےکہ ہمارا رشتہ چاہے دنیا کی ہر چیز سے منقطع ہو جائے لیکن دین سے سرِ مو انحراف نہ ہو۔
حافظ عطاء الرحمٰن کی صدارت و مولانا ابو دجانہ ندوی کی نظامت میں منعقد ہونے والے جلسے کا آغاز امام مسجد قاری ضیاء الرحمٰن کی تلاوت و مولانا محمد عثمان ندوی زیدپوری کی نعت پاک سے ہوا۔
اس موقع پر اسرار الحق،احمد رسول، غلام رسول،صباح الدین، اسلام الدین،محمد عارف،قاری مسیح الرحمٰن،حافظ معراج احمد ،ابرار الحق، ابو بکر، قاری محمد راشد کے علاوہ اطراف و جوانب کے لوگ موجود تھے۔ جلسہ کا اختتام مفتی صلاح الدین ندوی کی دعا پر ہوا۔
جلسہ آج: اسلام عورت اور پردہ کے عنوان سے 8 ربیع الاول بروز جمعرات بعد نماز عشاء مسجدِ عثمانی محلہ مہدی کٹرہ میں منعقد ہوگا جس کو مفتی عبد الحلیم مظاہری،مولانا محمد اسجد ندوی اور قاری محمد عثمان ندوی خطاب فرمائیں گے۔