حالات سے مایوس ہونے کی ہرگز ضرورت نہیں، وہ دن دور نہیں جب ہم تسبیح کے دانے کی طرح متحد ہوں گے۔ اتحاد ملت کانفرنس سے علماء کا خطاب

کھنڈ پپرا میں اتحاد ملت کانفرنس سے مولانا عبید اللہ خاں اعظمی،مولانا توقیر رضا خاں بریلوی سمیت دیگر علماء کرام کا خطاب

دریاباد،بارہ بنکی(محمد مدثر): نوجوانان کھنڈ پپرا کی جانب سے ایک روزہ عظیم الشان اتحاد ملت کانفرنس کا مولانا ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی کی صدارت و مولانا توقیر احمد ندوی کی نظامت میں منعقد ہوئی جسمیں ہر مکتبہ فکر کے علماء نے شریک ہوکر لوگوں سے آپس میں اتفاق و اتحاد سے رہنے کی اپیل کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا عبیداللہ خان اعظمی سابق ممبر آف پارلیمنٹ نے کہا ہم اقلیت میں ضرور ہیں مگر کمزور نہیں ہیں ہمیں اپنے ملک سے محبت ہے،ہم امن پسند شہری ہیں،ہم اپنے مسلک پر رہتے ہوئے مدارس،مساجد،خانقاه،قبرستان،قرآن،ناموس رسالت وغیره مشترکہ معاملات میں اتحاد چاہتے ہیں اس لئے ایک بنو نیک بنو نیز مولانا نے وقف ترمیمی بل پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔
مولانا توقیر رضا خاں صدر آل انڈیا اتحاد ملت کونسل نے کہا کہ 25 سال پہلے ہم نے اتحاد ملت کا کام شروع کیا تھا لیکن ہماری ہمارے درمیان سے مخالفت شروع ہو گئی اور کچھ لوگوں کو محسوس ہوا کہ اس کام سے ان کی دکانیں بند ہوجائیں گی جو مسلک مسلک کھیلنے کا کام کرتے ہیں ان کو اپنا وجود خطرے میں محسوس ہوا اور ملت میں انتشار شروع کر دیا ایسے لوگ ہر مکتبہ فکر میں پائے جاتے ہیں لیکن ان کی تعداد بہت کم ہے یہ لوگ ہیں جو امت کو آپس میں لڑا کر اپنی دکان چلانا چاہتے ہیں، ہم اپنے عقیده پر قائم رہتے ہوئے بحیثیت ملت آپس میں متحد ہیں اگر اتحاد ملت کی ضرورت ہے تو ان علماء کو ہے جو اپنے مفاد کے لئے قوم میں انتشار و افتراق پیدا کر رہے ہیں۔
مولانا ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی نے کہا کہ برہمن وادی ذہنیت بہت ہی خطرناک ہے ان کے یہاں کوئی سر تو کوئی پیر سے پیدا ہوا ہے اسی بنیاد پر چھوا چھوت ہے اس کے باوجود وہ سب متحد ہیں جبکہ اسلام امت واحده کا پیغام دیتا ہے پھر بھی ہم منتشر ہیں آج ضرورت ہے کہ ہم اللہ اور رسول کی ذات کو سب سے اوپر رکھیں اسی میں ہماری کامیابی ہے۔
مولانا سید محمد یوسف حسینی ندوی ناظر جامعہ سید احمد شہید کٹولی نے کہا کہ حالات سے مایوس ہونے کی ہرگز ضرورت نہیں ہے، ہم آپس میں لڑ گئے جس کی بنیاد پر ہماری کوئی حیثیت نہیں ہے،ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم متحد ہوں اور دنیا کے ایک کنارے سے لیکر دوسرے کنارے تک سبھی مسلمان متحد ہو رہیں اور وہ دن دور نہیں جب ہم تسبیح کے دانے کی طرح آپس میں متحد ہونگے اور انکا ایک امام ہوگا جو نبی کا غلام ہوگا اور جو اسٹیج نظر آرہا ہے یہ خوشخبری ہے کہ مستقبل اسلام کا ہے۔
مولانا سید ظہیر عباس نائب صدر شیعہ پرسنل لاء بورڈ ممبئی نے کہا کہ کسی بھی قوم کی بقا ہمیشہ متحد رہنے میں اور موت افتراق ٹکڑے ہو جانے میں ہے اس لئے مسلمانوں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو۔
مولانا سید محمد یونس حسینی ندوی استاد جامعہ سید احمد شہید کٹولی نے کہا کہ اتحاد ملت وقت کی ضرورت کے ساتھ ساتھ دینی تقاضہ بھی ہے لیکن آج بہت بڑا المیہ یہ ہے کہ مسلمان مسلکوں کی بنیاد پر بٹ گئے حتیٰ کہ مسجدیں کو بھی بانٹ دیا جبکہ مسجدیں اللہ کا گھر ہیں۔
مولانا زبیر ملک فلاحی سکریٹری جماعت اسلامی ہند یوپی نے کہا کہ ملی مسائل کے حل کے لئے ایک ساتھ جمع ہونا اور سبھی کے ساتھ بیٹھنا وقت کی اہم ضرورت ہے وہیں اتحاد کی یہ کوشش قابل ستائش ہے اور ہر ممکن طور پر اسے بجا لانے میں ہی کامیابی ہے۔
مولانا ابوالکلام سلفی بلرامپور نے کہا کہ پیغمبر اسلام کی سنت پر چلنا اور اس پر عمل کرنا ضروری ہے جس میں ہمارے لئے تمام احکامات اور ہدایات موجود ہیں۔
علاوہ ازیں حکیم محمد اللہ صدیقی صدر جمعیۃ علماء ہند بارہ بنکی،مولانا احتشام مصباحی،ڈاکٹر انور حسین خاں نے بھی خطاب کیا جبکہ عمران علی آبادی،جنید عظیم علی آبادی و حافظ ممتاز نے بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت پیش کیا۔
اس موقع پر مولانا کامل ندوی،مولانا صدیق اکبر ندوی،مولانا فیضان احمد ندوی،مولانا عمران احمد ندوی،مولانا احتشام ندوی،قاری حامد اللہ،مولانا رفیق قاسمی،مولانا فہد ندوی،مولانا آفتاب ندوی،صحافی عمار راشد،شیخ ارسلان،زید ندوی،مولانا اختر ندوی کے علاوہ قرب و جوار کے کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے۔
کانفرنس کا اختتام مولانا محمد شبیر ندوی کی دعا پر ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے