دہلی فسادات میں ناحق ماخوذ دس مسلمان باعزت بری

جمعیۃ علماء ہند کی جد وجہد رنگ لائی ۔ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے جمعیۃ کے وکیلوں کی جد وجہد کی تحسین کی۔

نئی دہلی ۱۲؍ ستمبر : دہلی کی کرکرڈومہ عدالت نے ایک اہم فیصلے میں دہلی فسادات 2020 کے مختلف مقدمات میں تمام دس ملزمان کو باعزت بری کر دیا ہے۔ ان میں سے سات بے قصور مسلمانوں کی طرف سے قانونی پیروی صدر جمعیۃ علماءہند مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر ایڈوکیٹ سلیم ملک اور ایڈوکیٹ عبدالغفار نے کی ۔
ملزمان، جن میںمحمد شاہنواز عرف شانو،محمد شعیب عرف چھوٹوا، شاہ رخ ،راشد عرف راجا ،آزاد،اشرف علی ،پرویز،محمد فیصل،راشد عرف مونو ،محمد طاہر پر دہلی کے علاقے شیو وہار میں فسادات، آتش زنی، چوری اور توڑ پھوڑ کے الزامات تھے۔ تاہم عدالت نے پیش کردہ شواہد اور گواہیوں کی روشنی میں فیصلہ دیا کہ استغاثہ ملزمان کے خلاف الزامات کو شک سے بالاتر ثابت کرنے میں ناکام رہا۔جمعیۃ علماء ہند کے وکلا کی قیادت میں دفاع نے اس مقدمے میں استغاثہ کے شواہد میں موجود تضادات کو نمایاں طور پر پیش کیا۔ اہم گواہ یا تو اپنے بیانات سے منحرف ہوگئے یا ملزمان کی شناخت نہیں کر سکے۔ اس کے علاوہ پولیس اہلکاروں کے بیانات کے اندراج میں تاخیر اور دیگر قانونی خامیوں نے بھی عدالت کو ملزمان کو بری کرنے پر مجبور کیا۔
عدالت کے فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے صدر جمعیۃعلماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے جمعیۃ کے وکیلوں کی جد وجہد کی ستائش کی ہے اورکہا کہ منصفانہ ٹرائل اور مضبوط قانونی نمائندگی نہایت ضروری چیز ہے، مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند اسی مقصد کے تحت معاشرے کے کمزور طبقات کے حقوق کی حفاظت کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے گی۔ دہلی فسادات میں ملی کامیابی کے سلسلے میں ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی نے بتایا کہ جمعیۃ کی کوششوں سے جہاں چھ سو کے قریب افراد کو ضمانت ملی ہے ، وہیں ساٹھ سے زائد افراد اب تک باعزت بری ہوچکے ہیں ۔ابھی بھی دو سے زائد مقدمات ٹرائل پر ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے