اردو میڈیم سے امتحان نہ دینے کے CBSE بورڈ کے فیصلہ کے خلاف محمد رفیع نے صدر جمہوریہ کو مکتوب کیا ارسال

قومی و ملی تنظیموں، AIMPLB، جمیعت علماء ہند، امارت شرعیہ و جماعت اسلامی ہند سے تحریک چھیڑنے کا محمد رفیع نے کیا اپیل

مظفر پور، 21/ ستمبر (وجاہت، بشارت رفیع) ہندوستان کے مشہور بورڈ CBSE ذریعے اکیڈمک امتحانات میں اردو میڈیم سے جواب لکھنے کے خلاف حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ جس سے اردو مڈیم سے تعلیم حاصل کر رہے مولانا آزاد و دیگر تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات متاثر ہوں گے۔ یہ باتیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی محمد رفیع نے صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو کو ایک مکتوب ارسال کرنے کے بعد میڈیا کو بتایا۔ جناب رفیع نے مزید کہا کہ اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے والے اور سوالنامہ کا اردو زبان میں جواب لکھنے والے طلبہ و طالبات کی کی تعداد لاکھوں میں ہے اور بورڈ کے اس فیصلہ سے ان کے رزلٹ پر برے اثرات پڑیں گے جس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے اور بڑے خطرناک حالات ہو جائیں گے۔ جناب رفیع صدر جمہوریہ کو مکتوب لکھنے کے ساتھ ہی قومی و ملی تنظیموں خصوصاً آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمیعت علماء ہند، امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ اور جماعت اسلامی ہند وغیرہ سے اپیل کہ ہے وہ ہندوستانی بچوں کو اپنی زبان میں تعلیم حاصل کرنے کے حق کی حفاظت کے لئے آواز بلند کریں اور سی اے اے، این آر سی، خواتین بل اور وقف بل 2024 کی طرح منظم تحریک چلانے کی سمت میں مضبوط پیش قدمی کریں۔ جناب رفیع نے یہ بھی کہا کہ اپنی زبان اور اس کے ذریعہ حاصل ہونے والے بہتر تعلیم کی بازیابی کے لئے ہمیں کسی طرح کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا چاہئے اور جمہوری ملک ہندوستان میں حاصل ہمارے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہئے۔ تعلیم واحد وہ راستہ ہے جو قوم کی تقدیر بدل سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے