ازقلم: پرویز یعقوب مدنی
خادم جامعہ سراج العلوم السلفیہ نیپال
دنیا کے اندر جہاں مختلف رنگ و نسل کے افراد موجود ہیں وہیں پر مختلف ادیان و فرق اور مذاہب و نظریات کے حامل لوگ بھی رہتے اور بستے ہیں، مخلتف ممالک ہیں اور ہر ملک کا اپنا ایک خاص مقام اور نظام و شناخت ہے لوگوں کے زندگی گزارنے کے طور طریقے ہیں لیکن سب سے پیارا اور سچا دین دین اسلام ہے اسلام کے ماننے والوں کو کائنات کا رب پسند کرتا ہے رب العالمین کے نزدیک ایسے افراد و جماعت اور ملک نہایت محبوب ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں شریعت اسلامیہ کی عمدہ اور محکم تعلیمات کو نافذ کیا باری تعالی اور اس کے پیارے رسول اکرم محمد مصطفیٰ ﷺ کی روشن ہدایات سے خود کو ہم آہنگ کیا، نزاعی مسائل میں قرآن و سنت کو اپنا فیصل نہ صرف تسلیم کیا بلکہ اپنے مکمل شعبہائے زندگی میں اسی کو دستور سمجھا۔
مملکت سعودی عرب اس روئے زمین کا وہ واحد ملک ہے جسے اللہ رب العالمین نے بے شمار خوبیوں اورخصوصیات و امتیازات سے نوازا ہے، جہاں پر قرآن و سنت اور عقیدہ صحیحہ کی روز مرہ خوب آبیاری واشاعت کے ساتھ باطل افکار و نظریات کی تردید اور اس کی بیخ کنی کو اپنا فریضہ سمجھا جاتا ہے، مملکت توحید کا دستور قرآن و سنت ہے، یہی وہ اکلوتا ملک ہے جسے مھبط وحی اور آخری نبی جناب محمد مصطفیٰ ﷺ کی جائے پیدائش ہونے کا شرف حاصل ہے، اسی مقدس سرزمین پر حرمین شریفین موجود ہیں ، مکہ اور مدینہ یہاں کے مقدس اور مشہور مقامات ہیں جہاں کا مسلمانانِ عالم رخت سفر باندھتے ہیں اورحج و عمرہ کی سعادت حاصل کرتے ہیں، خانہ کعبہ اور مسجد نبوی میں نماز ادا کرکے ثوابوں کا انبار جمع کرنے کے ساتھہ ساتھہ نبی اکرمﷺ اور آپ کے پہلو میں مدفون خلیفہ اول سیدنا ابوبکر صدیق اور خلیفہ ثانی سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنمہا کے قبر کی زیارت کرتے ہوئے آپ ﷺ پر درود و سلام پوری عقیدت و احترام اور ذوق وشوق سے پیش کرتے ہیں نیز مسجد نبوی کے قریب مقام بقیع میں مدفون امہات المؤمنین اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کی زیارت کرتے ہیں، غرضیکہ بلاد توحید سعودی عرب کی خصوصیات کافی ہیں جن کا احصاء محال تو نہیں لیکن مجھہ جیسے کمزور طالب علم کے لئے مشکل اور طویل وقت کا متقاضی ضرور ہے، زیر نظر مضمون میں سعودی نیشنل ڈے بابت 2024 م کی مناسبت سے انسانیت نواز اور توحید پرست ملک کی بعض خدمات کو حتی المقدور پیش کرکے خراج تحسین پیش کرنے کا عزم ہے باری تعالی مقصد میں کامیاب اور فائز المرام کرے۔آمین
*توحید پرست حکومت مملکت سعودی عرب کا قدیم نام نجد اور حجاز تھا بعد میں اس کا نام "المملکة العربية السعودية” ركھا گیا۔
مملکت کے اولین بادشاہ شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن آل سعود نے 23 ستمبر 1932 ء میں اس ملک کی داغ بیل ڈالی اور شہر ریاض اس کی مستقل راجدھانی قرار پائی، بفضلہ تعالی مملکت کے بانی کی قائم کردہ راجدھانی آج بھی شہر ریاض ہی ہے، اس مملکت میں آج بھی سو فیصد مسلمان آباد ہیں، مملکت کا کل رقبہ تقریباً 19لاکھہ 60 ہزار 582 مربع کیلومیٹر ہے۔ اس مملکت توحید کی سرحدوں پر چھوٹے چھوٹے ممالک قطر، کویت، اردن ، عمان، متحدہ عرب امارات، بحرین وغیرہ آباد ہیں۔جو ملت اسلامیہ کے تئیں ہونے والے فیصلوں کی بھر پور تائید و توثیق کرتے ہیں اور مملکت توحید کی حفاظت و صیانت اور اس کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنے پاس موجود وسائل و اسباب سے تائید و تعاون پیش کرتے ہیں۔
*توحید کی علم بردار حکومت، مملكت سعودي عرب دنیا میں پھیلے تمام مومنوں کا دھڑکتا دل ہے، جس نے ہر موڑ پر انسانیت کی تعمیر و ترقی میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں چاہے وہ تعلیم و تربیت کا میدان ہو یا سیاست و سیادت کا، صحیح عقیدہ کی نشر و اشاعت کا مسئلہ ہو یا شرک و بدعات کی بیخ کنی، سعودی عرب سمیت دیگر ملکوں میں دینی علوم کی نشر و اشاعت ہو یا دنیا میں پھیلے تمام ممالک میں رنگ و نسل کی تفریق کئے بغیر پریشاں حال افراد کا امداد و تعاون، داخل مملکت مدارس و جامعات کا قیام ہو یا دیگر ممالک میں مدارس و جامعات کو جلا بخشنے میں مساعدات کی فراہمی، مساجد کی تعمیرات ہوں یا ان کی اصلاح ، خیراتی اور فلاحی اداروں کی صحیح نہج پر نگہداشت ہو یا ان کی صحیح رہنمائی، غرضیکہ وہاں کے باشعور اور ہوشمند حکام نے تمام شعبہائے زندگی میں خدمات انجام دینے کے لئے اپنے آپ کو وقف کررکھا ہے۔
*مملکت توحید سعودی عرب کے قیام کے اب تک کل 94/ سال پورے ہونے کو ہیں جو ایک خوش آئند اور اچھی بات ہے۔ تقریبا صد سالہ مدت میں مملکت سعودی عرب کے حکام نے کتاب وسنت پر مبنی حکومت کی بھر پور آبیاری کی اور شروع سے ہی وہاں پر ہر سال "الیوم الوطنی” (نیشنل ڈے) کے نام سے پروگرام انتہائی تزک و احتشام سے منعقد ہوتے رہے ہیں باشندگان مملکت بڑے جوش و خروش اور فرحت و انبساط اور خوشی سے نیشنل ڈے (الیوم الوطنی) کے پروگرام میں حصہ لیتے آرہے ہیں اور اپنی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
امسال بھی باذن اللہ 23/ ستمبر کو "الیوم الوطنی” (نیشنل ڈے) کا پروگرام منعقد ہوگا جس کی آمد پر ہم صمیم قلب سے باشندگان مملکت کو قلبی مبارک باد پیش کرتے ہوئے دعا گو ہیں کہ باری تعالی مملکت سعودی عرب اور وہاں کے باشندگان کے حق میں یہ پروگرام مفید اور بار آور بنائے،اور اس مملکت توحید کی صالح قیادت اور اور وہاں کے حکام اور تمام شہروں کے امراء و ذمہ داران اور کارکنان اور تمام یونٹوں سے جڑے افراد کو بہترین صلہ دے، مملکت کی ہمیشہ حفاظت فرمائے نیز خادم الحرمين الشريفين ملک سلمان بن عبدالعزیز اور اپ کے خلف الصدق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان حفظھما اللہ نیز اسلامی امور و اوقاف کے مؤقر سربراہ معالی وزیر شیخ عبد اللطیف بن عبدالعزیز آل شیخ اور دیگر وزارتوں کے ذمہ داران و کارکنان اور باشندگان کو آپسی میل و محبت اور بقاء باہم کے ساتھ ملک و ملت کی تعمیر و ترقی اور آبیاری کی مزید توفیق دے۔آمین