ڈاکٹر مظفر حنفی کی چوتھی برسی پر ادبی ایوارڈ تفویض
کمہرولی/ جالے: یہ خبر نہایت ہی مسرت کے ساتھ ادبی حلقوں میں عام کی جاتی ہے کہ پروفیسر مظفر حنفی مرحوم کی چوتھی برسی پر مظفر حنفی میموریل سوسائٹی (دہلی) کی جانب سے معروف نقاد اور محقق ڈاکٹر جمیل اختر صاحب کو ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا ہے۔ (حق بہ حقدار رسید) تو وہیں دوسری جانب پروفیسر مظفر حنفی مرحوم کی چوتھی برسی پر مظفر حنفی میموریل سوسائٹی (دہلی) کی جانب سے منعقد اس آن لائن عالمی میٹ کے موقع پر ڈاکٹر جاوید اختر (اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو ملت کالج دربھنگہ) کو بھی نوجوان ادیب کے اعزازی (سرٹیفکیٹ) سے نوازا کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ان دونوں ادیب کا تعلق دربھنگہ ضلع کے مردم خیز بستی کمہرولی سے ہے۔ ڈاکٹر جمیل اختر ادبی حلقوں میں محتاج تعارف نہیں ہیں۔ موصوف 40 سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں اور ان کا قرتہ العین حیدر پر خصوصی کام ہے۔ اشاریہ آجکل کے مرتب ڈاکٹر جمیل اختر نے جے این یو سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور ادب کی خدمت کے لیے خود کو وقف کر دیا۔ ان کی ادبی خدمات کو دیکھتے ہوئے ملک میں اور بیرونی ممالک میں بھی مختلف ادبی تنظیموں نے انہیں کئی ایوارڈز سے نوازا ہے۔
ڈاکٹر جاوید اختر کو بھی مظفر حنفی میموریل سوسائٹی نے ‘نوجوان ادیب’ کے طور پر اعزازی سرٹیفکیٹ سے نوازتے ہوئے ان کے روشن مستقبل کے لیے دعاؤں سے نوازا ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر جاوید اختر نے جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور ان دنوں ملت کالج دربھنگہ میں بہ حیثیت اسسٹنٹ پروفیسر اردو اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر جاوید اختر کی اب تک تین کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں، جن میں خصوصاً ایک کتاب "مظفر حنفی: شخصیت اور فکر و فن” (سال اشاعت 2019) قابل ذکر ہے۔
بہر کیف! ایوارڈ یافتگان کی اس حصول یابی پر ان کی خدمت میں اس موقع پر مبارکباد دینے والوں میں پروفیسر ندیم احمد (شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی)، ڈاکٹر عبد الرافع (صدر شعبہ اردو، ملت کالج دربھنگہ), ڈاکٹر رخسانہ جمیل، ڈاکٹر ثمر جہاں، ڈاکٹر رضوان کریم، ڈاکٹر صبیحہ نسرین، ڈاکٹر محمد جسیم الدین، ڈاکٹر محمد مرتضیٰ، جناب خالد اشرف، جناب محمد افتخار چودھری وغیرہ وغیرہ کے اسماء شامل ہیں۔