مکرمی!
آپ تو وہی ہو نا جس کو کل تک کسی جنازے میں فقط سادگی سے لوگوں کی شرکت پر اعتراض تھا۔ پھر آج آپ نے کسی کے آخری رسومات میں لوگوں کو لاٹھی ڈنڈوں سے مسلح ہوکر شرکت کی اجازت کیسے دے دی؟
آپ نے اگر سختی کے ساتھ آخری رسومات میں لاٹھی ڈنڈوں کے لے جانے سے روکا ہوتا تو آج بہرائچ جل نہیں رہا ہوتا۔
باقی گولی چلنا اور کسی آدمی کا مرنا(اگر چہ اس نے کتنی ہی گھٹیا حرکت کی ہو) انتہائی افسوس ناک ہے۔ مجرم کوئی بھی ہو اسے قرار واقعی سزا ملنی ہی چاہیئے اور سخت سزا ملنی چاہیئے۔ مگر کسی انسان کے قتل ہونے کے بعد بھی آپ نے اتنی بڑی چوک کیوں کی اور مقتول کے آخری رسومات میں لاٹھی ڈنڈے لے جانے کی اجازت کیوں دی؟
کیا آپ اتنے کام چور ہوگئے تھے کہ اس مقتول کے قاتل کا پتہ نہیں لگا پاتے؟ یقیناً آپ پتہ لگا ہی لیتے آج نہیں تو کل سہی مگر مجرم پکڑا ہی جاتا۔ اور کیا ہمارے ملک کی عدلیہ اتنی کمزور ہوگئی ہے کہ اس مجرم کو کیفر کردار تک نہ پہنچا سکے؟ بلاشبہ مجھے مکمل اعتماد ہے کہ عدالت اسے سزا دے کر ہی رہتی۔ پھر تو سارے معاملات ختم ہوجاتے؛ مجرم کو سزا ملتی، مقتول کو انصاف۔ مگر اس سے پہلے ہی آپ کے ایک چوک کی وجہ سے آج پورا کا پورا ضلع جل رہا ہے اور اب خبریں یہ بھی سامنے آرہی ہیں قریبی اضلاع مثلاً شراوستی وغیرہ بھی فساد کے چپیٹ میں آرہے ہیں۔
امید ہے انتظامیہ میری ان باتوں پر سنجیدگی سے غور کرے گی تاکہ مستقبل میں ایسے معاملات پر قدغن لگایا جاسکے۔
محمد شعیب رضا نظامی فیضی
چیف ایڈیٹر: ہماری آواز