شاہِ ہر دوسرا آپ ہیں آپ ہیں
بعدِ رب العلا آپ ہیں آپ ہیں
آپ بدر الدجیٰ آپ شمس الضحی
اور خیر الوری آپ ہیں آپ ہیں
جس کا ہم سر نہیں جس کا ثانی نہیں
اے حبیبِ خدا آپ ہیں آپ ہیں
کیا نبی کیا ولی کیا تقی کیا نقی
جس پہ سارے فدا آپ ہیں آپ ہیں
رات معراج کی بولے سارے نبی
سرورِ انبیا آپ ہیں آپ ہیں
دیکھے کتنے حسیں دیکھے کتنے جمیل
ان میں سب سےجدا آپ ہیں آپ ہیں
غم ستاتا نہیں ، دکھ رلاتا نہیں
میرے غم کی دوا آپ ہیں آپ ہیں
کس کا چرچا کروں کس کی نعتیں لکھوں
میرا تو مدعا آپ ہیں آپ ہیں
سیفؔ کو حشر میں بخشوانا حضور!
سیفؔ کا آسرا آپ ہیں آپ ہیں
بہ قلم : خالد سیف اللہ صدیقی