ممبئی:
آج مہاراشٹر الیکشن کے تناظر میں ایک اہم میٹنگ ہوئی جس میں کانگریس اور این سی پی سمیت سیکولر پارٹیوں کے لوگ شریک تھے اس میٹنگ میں ہم نے انڈیا الائنس کو بالکل صاف انداز میں یہ پیغام دیا ہے کہ:
اگر مہا وکاس آگھاڑی مہاراشٹر میں 25 نشستوں پر مسلمانوں کو امیدواری نہیں دیتا، تو اس بار مسلمان کانگریس کو ووٹ نہیں دیں گے۔ ہم اسدالدین اویسی یا پرکاش امبیڈکر کو بی جے پی کی بی ٹیم نہیں سمجھتے، اس لیے ان کے حوالے سے بلیک میل کرنے کی کوشش بے سود رہے گی ، بلکہ کانگریس اور انڈیا الائنس کی پالیسی اب تک واضح طور پر مسلمانوں کی سیاسی قیادت کو قتل کر رہی ہے ! ہم نے پہلے ہی لوک سبھا انتخابات میں اس انڈیا اتحاد کے لیے قربانیاں دی ہیں، اس بار ہم ایسا نہیں کریں گے! ہم پر اس ریاست میں ہندوتوادی حملے بڑھ رہے ہیں اس صورتحال میں دیکھا جائے تو ٹارگٹ کی جارہی کمیونٹی کا سیاسی وزن بڑھنا چاہیے اس لیے بھی ہم مستحق ہیں ۔
میں نے کہا کہ ہم مہاراشٹر میں ہیں اور مہاراشٹر میں زمین پر کام کررہے ہیں ہماری ریاست میں 36 ضلع اور تقریباً 357 تعلقے ہیں اور ہم مسلمانوں کے لیے 25 سیٹیں مانگ رہے ہیں جبکہ مہاراشٹر اسمبلی میں 288 سیٹیں ہیں لہٰذا ادنٰی سی سیاسی منطق اور تکنیکی انصاف بھی ہمارے مطالبے کی معقولیت کو تسلیم کرے گا ۔
25 سیٹیں مسلم سماج کو دینے کے باوجود 263 سیٹیں آپ لوگوں کے لیے موجود رہیں گی، اگر آپ مسلم سماج کے ساتھ استحصال اور دھوکہ دہی کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں تو آپ کو یہ مطالبہ بلا کسی تردد فراخ دلی سے مان لینا چاہیے ۔
یا پھر سب سے بہترین فارمولا یہ ہے کہ آپ لوگ مجلس اتحاد المسلمین اور پرکاش امبیڈکر کی ونچت بہوجن آگھاڑی کو بھی اپنے ساتھ ملا لیجیے اور سب مل کر مسلمانوں کی نمائندگی یقینی بنائیے، لیکن اگر آپ لوگ مسلمانوں کی نمائندگی یقینی نہیں بناتے ہیں توپھر آپکو بعد میں بی ٹیم کا رونا بھی نہیں رونا چاہیے، آپ لوگوں کی سنجیدگی کا اندازہ اسی سے لگتا ہے کہ اب تک آپ مہاراشٹر کی سماج وادی پارٹی تک کو اپنے ساتھ ملا نہیں سکے ہیں صرف اس لیے کہ مہاراشٹر میں سماج وادی مسلم نمائندگی کی وکالت کررہی ہے ۔
آپ لوگوں نے مہاراشٹرا سے لوک سبھا انتخابات میں ایک بھی مسلم امیدوار کو موقع نہیں دیا آپ لوگوں نے اس کے بعد مہاراشٹر ودھان پریشد میں بھی ایک بھی مسلمان کو موقع نہیں دیا اب اگر آپ 5سے 8 سیٹوں میں مسلمانوں کو بےوقوف بنانے کی فراق میں ہیں تو یاد رکھیں کہ مسلمان اب اس کو برداشت نہیں کرےگا، ہمارے سماج کا صرف ووٹ لےکر ہمیں ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرنا مسلمان ملت کی واضح بےعزتی ہے ہم اس کو برداشت نہیں کریں گے ہمیں مسلمان امیدوار اسمبلی کے اندر چاہییں تاکہ ہم اپنے ملی مسائل اور سیاسی ضروریات میں اپنے ارکان اسمبلی سے رابطہ کرسکیں ۔
ازقلم: سمیع اللہ خان
samiullahkhanofficial97@gmail.com