ویشالی کے انجینئر فہیم الناصر کی جمو کشمیر دہشت گردانہ حملے میں موت، ابابکرپور گاؤں میں بچھا صف ماتم

نم آنکھوں کے ساتھ بوڑھی ماں، بیوی، بچے اور گاؤں والے میت کے آنے کا کر رہے انتظار

حاجی پور/چہرہ کلاں(محمد آصف عطا)ضلع کے چہرا کلاں بلاک علاقے کے مشہور گاؤں ابابکر پور باشندہ انجینئر محمد فہیم الناصر گزرے دن کشمیر میں ایک دہشت گردانہ حملے میں شہید ہو گئے تھے۔اس کی خبر ملتے ہی پورا گاؤں ماتمی ہو گیا۔انجینئر فہیم الناصر محمد حنیف طاہر اینڈ سنز کمپنی میں سیفٹی مینیجر کے عہدے پر جمو کشمیر کے گاندر بل میں تعمیر ہونے والے زیڈ موڈھ ٹنل کے کام میں مصروف تھے۔جہاں دہشت گردوں نے ان پر حملہ کر دیا۔جس میں بہار کے تین افراد مارے گئے۔جبکہ انجینئر فہیم الناصر گزشتہ دس بارہ سال سے جمو کشمیر میں کام کر رہے تھے۔انکے گھر میں دو بیٹے، ایک بیٹی اور بیوی ہیں جو رانچی میں رہتے ہیں۔جب کہ ان کا ایک بڑا بھائی ہے جو دہلی میں رہتا ہے۔اس دل دہلانے والے واقعہ نے ابابکر پور گاؤں سمیت پورے خاندان کو جھنجھوڑ دیا۔انجینئر محمد فہیم الناصر کے والد وحید الناصر عرف دلارے بابو مرحوم ایک بہت ہی مشہور فٹ بال کھلاڑی تھے۔جن کے ایک بیٹے کو دہشت گردوں نے نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ابابکر پور گاؤں میں ویشالی ضلع کا بہت ہی پرانا اور مشہور مدرسہ احمدیہ ہے۔یہ گاؤں ہمیشہ سے علم کی شمع روشن کیا ہے۔
جس کی روشنی پوری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے۔اس کا ایک روشن چراغ انجینئر فہیم الناصر بھی تھا جو اب ہمیشہ کے لئے بجھ گیا۔انجینئر فہیم الناصر کے دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے کی خبر سے ان کے دوست محمد فیروز قریشی،حافظ محمد نور عالم، سید شمس، محمد کامران، محمد امتیاز احمد جنداہا،ویشالی ضلع کے مشہور صحافی محمد شاہ نواز عطا وغیرہ نے گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔انجینئر فہیم الناصر مشہور اسکالر پروفیسر شکیل احمد قاسمی پٹنہ کے خاص رشتہ دار ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انجینئر فہیم الناصر کا میت منگل کو ابابکر پور گاؤں میں پہونچے گا۔خبر بھیجے جانے تک نماز جنازہ کے وقت کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔جبکہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اس واقعے پر غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ کو 2 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔وہیں وزیر اعظم جناب نریندر مودی،وزیر داخلہ جناب امیت شاہ،جمو کشمیر کے وزیر اعلیٰ جناب عمر عبداللہ نے بھی اس واقعہ پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے اور دہشت گردانہ کارروائی کی مذمت کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے