یہ کوئی سلفی اہلحدیث ملّا ہے جسے آپ پاپائے سلفیت بھی کہہ سکتے ہیں اس کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں ہمارے جو عظیم جانباز یحییٰ سِنوار صاحب عصائے ایمانی کے ذریعے ڈرون سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے وہ بدعتی ہیں انہیں شہید مت کہو،
امت کے عظیم شہدا جو دفاعِ قدس اور ناموسِ اقصیٰ پر اپنی جان چھڑک رہے ہیں ان کےخلاف کھلے عام ایسی شیطانی بکواس کرنا اپنے آپ میں ایک جرآت شیطانی ہے، رحمان کے بندوں کو چاہیے کہ ایسی جرآت شیطانی کا دندان شکن علمی جواب دیں اور ان کی شیطان پرستی کو ننگا کرکے رکھ دیں تاکہ ایسے گھٹیا لوگوں سے ان کے آس پاس رہنے والے بھی بدبو محسوس کریں،
جو لوگ قدس کے محافظوں کے ساتھ وفادار نہیں وہ دنیا میں کسی کے بھی ساتھ وفاداری نہیں کرسکتے ہیں قدس عشق و وفا میں کامیابی کا معیار ہے، جو اقصیٰ کی خاطر جان نہیں دینا چاہتا اور شہداء قدس کی عزت نہیں کرتا وہ محبت اور عزت کا مستحق نہیں ہے،
مجاہدین اور شہیدوں کے متعلق جن لوگوں کے نظریات ایسی بےحسی پر مبنی ہیں وہ صاف سمجھ لیں کہ وہ فرزندانِ توحید کی اکثریت کے ملی جذبات کی توہین کر رہے ہیں وہ مسلمانوں کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں ہمیں نہیں معلوم کہ کیا تمام سلفی علماء کا موقف ایسا ہی ہے، لیکن جتنے بھی سلفی علما اسرائیل سے لڑنے والے مجاہدین کے متعلق زبان کھولتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنے منہ سے نالے کی گندگی اور یہودیت کا گٹر جاری کررہے ہیں ۔ اگر کچھ بڑے اہلحدیث علمائے کرام ایسے سعودیہ نواز گندے سلفی ملّاؤں سے متّفق نہیں ہیں تو خدارا آگے آکر اپنی صف میں موجود اس گندگی کو گندگی کہیں اور امت مسلمہ کو بار بار پہنچنے والی اس ایذا رسانی سے راحت پہنچائیے۔ آپ کا مسلک اس وقت عالمی سطح پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے جب اسرائیل خوش ہوتا ہے تو ایسا ہی کوئی سلفی ملّا بھی خوشی مناتا ہے اور ہم مسلمانوں کے قلب و جگر کو چھلنی کرتا ہے، آپ کے مسلک کی بنیادوں میں سعودیت کی غلامی جن لوگوں نے داخل کی ہے وہ آپ سب کو تاریخ میں ایک خرابی اور بعض لوگوں کو گندگی بنارہے ہیں اس طرح کی ایذا رسانی بند کیجیے، مسلمانوں کی حیثیت سے اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے مؤمنین کا مذاق اڑانا بند کیجیے
ازقلم: سمیع اللہ خان