بزم ارباب ادب اٹوا کی 93ویں ماہانہ طرحی ادبی نشست جناب ہدایت اللہ خان شمسی صاحب کی صدارت اور سید عزیزالرحمٰن عاجز کی نظامت میں جمال ٹریڈرس پر منعقد ہوٸی اور شب میں آن لاٸن تحریری مشاعرہ ہوا ، قرب و جوار اور دور دراز کے شعرآ ء نے اپناکلام پیش کیا ،چنندہ اشعار ادب نواز ،اردودوست ، باذوق قارٸین کی نذرہیں۔
زوال اپنا شکنجہ کس رہا ہے رفتہ رفتہ کیا
شکن بڑھنے لگی جو دھیرے دھیرے روئے تاباں پر
جمال قدوسی
کمندیں پھینک لینا پھر کبھی مہر درخشاں پر
کہ پہلے کھل تو جاۓ عظمتِ انسان انساں پر
ڈاکٹر ایاز احمد اعظمی
فسادِ شہر تو گندی سیاست کا نتیجہ ہے
مگر الزام کے پتھر برستے ہیں مسلماں پر
ہدایت اللہ خان شمسی
عطا کرتا ہے جو ہم کووہ ہم سے لے بھی سکتا ہے
کرے ہے ناز کیوں انسان اپنے ساز وساماں پر
ارشداقبال
شرابی ہے شرابِ عشق پی کر مست رہتا ہے
بہت احسان ہےرب کا گروہِ مے پرستاں پر
التجاحسین نورصدیقی
ڈراتے ہیں مجھے وہ جنبشِ مژگاں کے ایما سے
غزل کہتا ہوں جب کوٸی عروسانِ بہاراں پر
عبدالاول اول سنگرامپوری
گزارے جاٸیں گے اک دن یقینا وہ اسی رہ سے
جو ہنستے ہیں ہمارے آج اس حالِ پریشاں پر
سیدعزیزالرحمٰن عاجز
ابھی کل تک یہاں اک جشن کا ماحول رہتا تھا
مگرکوٸی نہیں اب بولتا شہرِ خموشاں پر
محمدجمال اجمل دوپھڑیاوی
جدا ہے ضابطہ عشق ومحبت کا حقیقت سے
کھلاہے راز یہ اب جاکے میری جانِ جاناں پر
جنیدفرہادلٹیاوی
ان شعرآ ء کے علاوہ جناب نعیم ارشدالقاسمی صاحب جناب ڈاکٹرخان ناصر صاحب اور عبدالرقیب صاحب نے بھی اشعار پڑھے اس موقع پرانورعلی ،ضیف اللہ وغیرہ شریک رہے۔