مدارس کے اساتذہ کو تنخواہ نہیں ملنا لمحۂ فکر: عبدالسلام انصاری

حکومت مدارس کے اساتذہ کے ساتھ مشفقانہ رویہ اختیار کرے: محمد رفیع

پٹنہ، 29/ اکتوبر، ملحقہ مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ کو لے کر تحریک چھیڑنے کی باتیں ہو رہی ہیں کیونکہ 205 اور 609 زمرہ کے مدرسہ کے اساتذہ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، ان کے گھروں میں چولہا جلنا مشکل ہو گیا ہے اور علاج و معالجہ کرانا بھی دشوار گزار ہے ساتھ ہی وہ ذہنی طور پر کافی منتشر ہو چکے ہیں۔ یہ باتیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی محمد رفیع نے کہی ہیں۔ جناب رفیع نے بتایا کے گزشتہ لمبے عرصے سے 205 زمرہ کو تنخواہ نہیں مل پا رہی ہے وہیں 609 زمرہ کے مدارس کے اساتذہ کی حالت بہت ہی غیر ہے۔ بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ کے سابق چیئرمین و ڈپٹی ڈائریکٹر سیکنڈری ایجوکیشن بہار جناب عبدالسلام انصاری نے محمد رفیع سے بتایا کہ 609 مدارس کا جانچ کے نام پر اس کی منظوری ختم کرنے کی سفارش کرتے ہوئے تنخواہ روک دی گئی ہے جس کا برا اثر ظاہری طور پر اساتذہ پر پڑا ہے۔ جناب انصاری نے یہ بھی بتایا کہ 609 زمرہ کے 54 مدارس کا ضلع کے تعلیمی افسران نے جانچ کر رپورٹ بھیج دی ہے جسے انہوں نے صحیح و سالم اور ضابطے کے مطابق پایا۔ وہیں مدرسہ بورڈ نے بھی اس سے محکمۂ تعلیم کو مطلع کر دیا ہے باوجود اس کے ابھی تک تنخواہ دینے کے سلسلے میں کوئی پیش قدمی نہیں ہوئی ہے جو ایک لمحۂ فکر ہے۔ جناب رفیع نے اس سلسلے میں یہ بھی بتایا ہے کہ جانچ کے شروعاتی دور میں ہی کچھ مدارس کو کلین چٹ مل گئی تھی ان کے اساتذہ کو تنخواہیں مل رہی ہیں لیکن باقی کی حالت کافی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ جناب رفیع نے اس سلسلے میں بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ اور حکومت بہار کی توجہ دلائی کہ مدارس کے اساتذہ بھی آپ کے بہار نما گھر کے اراکین ہیں ان کے مسائل کو اس طرح حل کرنے کی فکر کا اظہار کریں جیسا ایک باپ اپنے بچوں کے لئے کرتا ہے اور انکے ساتھ مشفقانہ رویہ اختیار کیا جائے۔ جناب رفیع نے مزید کہا کہ قومی اساتذہ تنظیم بہار بھی اس سلسلے میں کافی فکر مند ہے، تنظیم کی مجلس عاملہ نے تمام متعلقہ افسران و وزارت تعلیم کے ساتھ ساتھ وزیر اعلی بہار کو اس سلسلے میں مکتوب ارسال کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے