ممبئی: 3 نومبر، ملی تنظیموں کے ایک وفد نے شیوسینا یوبی ٹی کے صدر مسٹر ادھوٹھاکرے سے اُن کی رہائش گاہ ماتو شری باندرہ میں ملاقات کی،وفد کے اراکین نے ادھوٹھاکرے کو یقین دلایا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ اس بار مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن کے بعد فرقہ پرست پارٹیاں کامیاب نہ ہوں بلکہ یہاں مضبوط سیکولر سرکار قائم ہوجائے ـ وفد نے مسٹر ٹھاکرے سے شکایت بھی کی کہ امید کے مطابق مہاوکاس اگاڑی نے مسلمانوں کو ٹکٹ نہیں دئے، ساتھ ہی یہ مطالبہ کیا کہ مہاراشٹرا میں حکومت قائم ہونے کہ بعد اس کے تلافی کی جائے اور مسلمانوں کے ساتھ مکمل انصاف کیا جائے ـ
مسٹر ادھو ٹھاکرے نے وفد کی گفتگو سننے کے بعد وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کئی پارٹیوں کا الائنس ہے، ہمارے کئی الائنس پاٹنروں نے مسلمانوں کو ٹکٹ دئے ہیں وہ تمام مسلم امیدوار جو الائنس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑرہے ہیں وہ ہم سب کے مشترکہ امیدوار ہیں اور اُن کو کامیاب کرانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، انھوں نے مسلمانوں کے ساتھ انصاف کا یقین دلایا ـ
وفد کے ممبران نے اوقاف سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے مسٹر ٹھاکرے کو یاد دلایا کہ شاید آنے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کردے اس موقع پر مسلمان امید رکھتے ہیں کہ آپ کی پارٹی وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرے گی ـ توہین رسالت کے لئے ریاست میں سخت قانون بنانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ـ ملاقات کے وقت ادھوٹھاکرے کے ساتھ ممبر پارلیمنٹ پریانکا چترویدی، سابق وزیررمیش دوبے، سابق وزیر چندر کانت ترپاٹھی بھی موجود تھے ـ
ملی تنظموں کے وفد میں مولانا محمود احمد خاں دریابادی، مولانا انیس احمد اشرفی، شاکر شیخ، فرید شیخ، سلیم موٹروالا،انس شیخ، شامل تھے ـ
9820135838