مسلمان اپنی طاقت کو جب تک نہیں سمجھیں گے وہ ملک کی سیاست میں بے وقعت رہیں گے۔ اخترالایمان 

گزشتہ دنوں مہاراشٹر کی اسمبلی چناو میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے امیدواروں کا چناو پرچار کے لئے بہار اسمبلی میں مجلس کے واحد رکن اسمبلی  اختر الایمان مہاراشٹر آئے ہوئے تھے ۔میری ملاقات اختر الایمان سے میرا روڈ میں اُنکے رشتے کے بھائی کے گھر پر ہوئی۔اختر الایمان سے پہلی ملاقات تھی اس ملاقات میں انہوں نے بہار  اور ملک کے مسائل پر بے باک انداز میں اپنی بات رکھے۔پیش ہے مجلس کے رکن اسمبلی اختر الایمان سے ایک لمبی گفتگو کا خلاصہ

سوال: بہار اسمبلی میں آپ مجلس کے واحد رکن اسمبلی بچے ہیں ۔آخر کیا وجہ رہی کہ بقیہ پانچ آپ کا ساتھ چھوڑ گئے۔

اختر الایمان: مجلس کی ٹکٹ پر کامیاب ہو کر میرے ساتھی رکن اسمبلی دباؤ برداشت نہیں کر پائے۔مجھے بھی آفر تھا کہ میں اُنکے ساتھ آ جاؤں ۔یہاں تک کہ مجھے کیبنیٹ وزیر کے عہدے کا لالچ دیا گیا لیکِن میں نہیں گیا لیکِن سب برداشت کرنے کی حالت میں نہیں ہوتے ہیں ۔حالانکہ یہ دل بدل سبھی پارٹیوں میں ہوتا ہے ۔

سوال : لیکِن اس دل بدل سے بہار میں مجلس کو کتنا نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔

اختر الایمان ؛ یقیناً مجلس کے اراکین اسمبلی کا دوسری پارٹی میں شامل ہو جانے سے  صرف پارٹی کا ہی نہیں علاقے کے لوگوں کا بھی نقصان ہوا ہے۔سیمانچل میں اُن اراکین اسمبلی کو بہت اُمید کے ساتھ لوگوں نے جتائے تھے اور ان کے پارٹی چھوڑ دینے سے لوگوں میں مایوسی ہوئی ساتھ ہی علاقے کے غریب مسلمانوں کی آواز اسمبلی میں کمزور ہوئی۔حالانکہ میں تنہا اپنے علاقے کے مسلمانوں اور دلتوں کی آواز بھر پور انداز میں اٹھانے کی کوشش کرتا ہوں ۔لیکِن لوگوں کے کام کرنے میں کافی دشواری پیش آتی ہے ۔

سوال: مہاراشٹر کی اسمبلی چناو میں آپکی پارٹی پوری قوت سے چناو لڑ رہی ہے لیکن اس چناو میں  علماء کا کردار کیسے دیکھ رہے ہیں ؟ 

اختر الایمان: مذہبی قیادت کو مذہب کو دیکھنا چاہیے ۔عام مسلمانوں کی تعلیم پر دھیان دیں ۔سیاست سیاست دانوں پر چھوڑ دیں۔اسکی حمایت اُسکی مخالفت سے قوم کے اندر علماء کی بے قدری بڑھے گی ۔خدارا مسلمانوں کو بے پیندی کا لوٹا نہ بنائیں ۔

سوال: آپ کیا سمجھتے ہیں کہ آج کی تاریخ میں مسلمانوں کا کوئی رہبر نہیں ہے اور کوئی بھی کسی طرف ہانک لے جا رہا ہے ۔

اختر الایمان: مسلمانوں کے پاس بیرسٹر اسدالدین اویسی نام کا ایک بے باک اور تعلیم یافتہ  قائد ہے لیکن آج مسلمانوں کو کوئی بھی کسی طرف ہانک لے جاتا ہے ۔جیسے کوئی یتیم ہو۔انہوں نے اس ملک میں مسلمان دلتوں کے ساتھ مل کر کم سے کم اسی لوک سبھا سیٹیں جیت سکتے ہیں ۔اسّی لوک سبھا اراکین کی ایک طاقت ہوتی ہے اور اس آواز کو کوئی بھی نظر انداز نہیں کر سکتا ہے ۔لیکِن مسلمانوں نے اپنی طاقت کو سمجھا ھی نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ دوسری پارٹیوں میں مسلمان اپنا ووٹ ضائع کرتے ہیں ۔کیونکہ وہ آپکا ووٹ لے کر بھی آپکی آواز نہیں اٹھا پاتے ہیں ۔انہوں نے مشال دیتے ہوئے کہا کہ تین طلاق کے موضوع پر کشن گنج سے لوک سبھا رکن آنجہانی مولانا اسرار احمد کافی اچھا بول سکتے تھے لیکن پارٹی نے اُنہیں اجازت نہیں دی ۔لیکِن مسلمان اپنی طاقت کو سمجھ ہی نہیں پایا ہے ۔

سوال: آئندہ سال بہار اسمبلی کا چناو ہونا ہے اس اسمبلی چناو میں پرشانت کشور کی پارٹی کا کتنا اثر ہوتا دیکھ رہے ہیں ؟ 

اختر الایمان: دیکھئے بہار کے چناو میں ذات ایک اہم فیکٹر ہوتا ہے ۔لالو یادو کی پارٹی راشٹریہ جنتا دل کا اپنے ووٹ بینک  ہیں۔نتیش کمار کے اپنے ووٹ بینک ہیں۔لیکِن پرشانت کشور کا کون سا ووٹ بینک ہے۔کیا برہمن اُنہیں ووٹ دیں گے ۔چناو لڑانا اور خود چناو میں اترنا دو  الگ بات ہے۔ہاں پرشانت کشور کے پاس وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔

از: مشرف شمسی ، میرا روڈ ،ممبئی

موبائیل 9322674787

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے