- سرکاری حکم نامہ کو نافذ کرنے کی قومی اساتذہ تنظیم نے اٹھائی مانگ
مظفر پور، 23/ نومبر (وجاہت، بشارت رفیع) حکومت کی زبان کی پالیسی کے تحت، بہار سرکاری زبان (ترمیمی) ایکٹ 1981 (بہار ایکٹ – 2، 1981) کے سیکشن-3 کے ذریعے اردو کو پوری ریاست میں دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے۔ بہار کے معزز وزیر اعلی بہار جناب نتیش کمار اس کے کامیاب نفاذ، فروغ اور پیش رفت کے لئے پوری طرح پرعزم ہیں۔ مذکورہ ایکٹ کی روشنی میں، ریاستی سطح پر کیبنٹ سیکریٹریٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ نوٹیفیکیشنز/ قراردادوں کے ذریعے تعمیل کے لیے ہدایات دی گئی ہیں۔ مذکورہ بالا کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے، معزز ہائی کورٹ، پٹنہ نے LPA-CWJC نمبر 25764/2013 میں 06/01/2014 کو ایک فیصلہ بھی پاس کیا ہے۔ لیکن بدقسمتی ہے کہ حکومت کے احکامات کی تعمیل نہیں ہو رہی ہے۔ کلکٹریٹ کے صدر دروازہ، ضلع مجسٹریٹ کے نیم پلیٹ و دیگر آفسز میں بھی اردو زبان کا استعمال نیم پلیٹ وغیرہ پر نہیں ہوا ہے، یہ باتیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی محمد رفیع نے ضلع مجسٹریٹ مظفر پور کو سرکاری حکم نامہ کو نافذ کرانے کے لئے ایک مکتوب ارسال کرنے کے بعد کہی ہے۔ جناب رفیع نے مزید کہا ہے کہ سب سے افسوسناک یہ ہے کہ اردو زبان سیل کو سیمینار اور کوئز وغیرہ کرانے سے فرصت نہیں ہے جو اس مسئلے پر توجہ دیں۔ جناب رفیع نے کہا کہ ضلع انتظامیہ مظفر پور کو چاہئے کہ وہ پرنسپل سیکریٹری کیبنیٹ سیکریٹریٹ کا مکتوب نمبر 536 مورخہ 30 مئی 2018، ایڈیشنل سیکریٹری کا مکتوب 872 مورخہ 20 اکتوبر 2021، ایڈیشنل سیکریٹری کیبنیٹ سیکریٹریٹ، حکومت بہار کا مکتوب 36 مورخہ 28 جنوری 2020، ڈائریکٹر اردو ڈائیریکٹ، کیبنیٹ سیکریٹریٹ شعبہ بہار، پٹنہ کا مکتوب نمبر 517 مورخہ 22 جون 2022 کو کلی طور پر نافذ کرے۔ جناب رفیع نے یہ بھی بتایا کہ مذکورہ بالا مکتوبات کی روشنی میں ہندی کے ساتھ ساتھ بہار کی دوسری سرکاری زبان اردو میں بھی دفاتر اور مختلف شاخوں/ سیلوں کے نام، سائن بورڈز، عہدیداروں کے نام کی تختیاں، جانشینی کی تختیاں، سرکاری اسکیموں کے بینرز، افتتاحی تختیاں، سڑکوں کے نام، عوامی عمارتوں وغیرہ کے ساتھ سرکاری دعوت نامہ ہندی کے ساتھ اردو میں بھی شائع کرنے کا حکم ملا ہوا ہے اس لئے اس پر ہر حالت میں عمل درآمد ہونا چاہئے نہیں تو مجبوراً ہمیں انتظامیہ کی غلط پالیسیوں کے خلاف احتجاجی رویہ اختیار کرنا ہوگا۔ جناب رفیع نے افسوس ظاہر کیا کہ وزیر اعلی جناب نتیش کمار غیر اردو داں کو بھی اردو زبان کی تعلیم دینے و سرکاری عمارتوں کا نام ہندی کے ساتھ اردو میں بھی لکھنے کی ہدایت عوامی مجلسوں کے ذریعہ بھی دیتے رہتے ہیں لیکن افسران ان کے جذبات کی قدر نہیں کرتے ہیں اور سرکاری حکم نامہ پر کنڈلی مار کر بیٹھ جاتے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ ایک بار معزز وزیر اعلی کا مظفر پور کلکٹریٹ کا دورہ ہو اور کوئی انہیں یہ بریف کرے کہ کیسے مظفر پور انتطامیہ اردو زبان کا جنازہ نکالنے پر تلا ہے۔ محمد رفیع کے مشورہ پر قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی سیکریٹری جناب محمد تاج الدین کی رہنمائی میں ایک وفد جس میں ریاستی مجلس عاملہ کے رکن نسیم اختر، محمد سجاد، حافظ محمد رضوان اللہ اور فضل ربی وغیرہ شامل تھے نے ضلع مجسٹریٹ مظفر پور جناب سبرت کمار سین سے ملا۔