معیاری عصری درسگاہوں کاقیام وقت کی ایک اہم ضرورت: احمد حسین قاسمی

امارت شرعیہ کی ترغیب تعلیم وتحفظ اردو تحریک کے تحت بکسر ضلع کے نیابھوجپور میں پروگرام کا انعقاد, مشاورتی کمیٹی کی تشکیل, علماء و دانشوران کی شرکت

بکسر: 2اپریل، ہماری آواز(نمائندہ) امارت شرعیہ بہاراڈیشہ وجھارکھنڈپھلواری شریف پٹنہ کے معاون ناظم مولانااحمدحسین قاسمی مدنی نے نمازجمعہ کےموقع پر جامع مسجد نیابھوجپور میں عام مسلمانوں سے بنیادی دینی تعلیم ومکاتب کی اہمیت ,عصری تعلیم اوراس کےاداروں کےقیام کی ضرورت اوراردوزبان کی ترقی کے عنوان پر اعدادوشمار پرمبنی مختصر اور بصیرت افروز خطاب کیاانہوں نےامارت شرعیہ کی اس تحریک کےپس منظراور مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے واضح کیا کہ مسلمانوں کےنزدیک روٹی کپڑے اور مکان کےمسائل سے بڑھ کر اس کےدین وایمان اوراسلامی تہذیب وثقافت کاتحفظ ہے اس کی سلامتی میں ہی ایک مسلمان کی زندگی کی سلامتی مضمر ہے ورنہ تمام اسباب زندگی لاحاصل ہیں۔ ملک کےبدلتے حالات اور ارباب سیاست کی بدلتی پالیسیاں مسلمانوں کو اس کے دین وشریعت اور تہذیبی روایت کےتعلق سےدعوت فکردےرہی ہیں امارت شرعیہ نےبروقت حالات کےنبض پر انگلی رکھ کر پچھلےدنوں ریاست گیرسطح پر”ترغیب تعلیم وترقئ اردو”کی تحریک چلانے کافیصلہ لیا۔ جس کےتحت پہلےمرحلےمیں بہار اورجھارکھنڈدوریاستوں کےتمام اضلاع میں کاموں کوانجام دینےکےلئےضلع سطح کی تعلیمی مشاورتی کمیٹی تشکیل دی گئی اب ان کمیٹیوں کےکاموں کاجائزہ لینے اور بلاک سطح پر اس کی ذیلی کمیٹیاں بنانے کیلئے دوسرے مرحلے کاکام جاری ہے۔ یہ کام امارت شرعیہ ترجیحی بنیاد پر کررہی ہی گر چہ اس کے شعبےاورکام بہت پھیلےہوئےہیں مگر حضرت امیر شریعت مدظلہ کی اس جانب بےانتہا فکرمندی ہے کہ ہماری نئی نسل اس مشن میں کامیابی کےبغیرموجودہ اور آنے والے پرخطر حالات کامقابلہ نہیں کرسکتی۔ ہرمسلم آبادی میں دینی تعلیم وتربیت کا بندوبست کرنا وقت کی پہلی ضرورت ہے اس کام کوکئے بغیر اعلی عصری تعلیم بھی ہمارے حق میں بےسود ہے اس میں کامیابی کےبعددینی ومذہبی تعلیم کےساتھ ہمیں اعلی معیاری عصری تعلیم کی بھی فکرکرنی ہے یہ وقت کی لازمی ضرورت بن گئی ہے جس سے راہ فراراختیار کرنا یاکوتاہی برتنا دنیوی زندگی میں شرمندگی کاباعث بنتی ہے ہم پر یہ بھی فرض ہیکہ ہم اپنی آبادیوں کےتناسب سے اپنے علاقوں میں معیاری قسم کے جدید طرزپراسکول بھی قائم کریں ہم امت تعلیم ہیں علم ہمارے وجود کی روشن علامت ہونی چاہئے ہوناتو یہ چاہئے کہ اس ملک میں سب سے زیادہ تعلیمی ادارے ہرقسم کی ہمارے ہوتے جب پہلے وزیر تعلیم آزاد بھارت کے آپ تھے تو آپ کو یہ تسلسل اپنے تعلیمی کردارسےباقی رکھنا تھا نہ کہ دلتوں سے بدتر ہوناتھا ہمیں اس پہلو سے آج سنجیدگی کےساتھ غور کرنے کی ضرورت ہے یہی امارت کی آواز ہے الحمد للہ آپ کی یہ محبوب سوسالہ پرانی تنظیم مفکراسلام حضرت سیدمحمدولی رحمانی زیدت حسناتہم کی رہنمائی میں کل کےبنسبت زیادہ فعال اور سرگرم عمل ہے آپ اپنے مخلصانہ تعاون اور رضاکارانہ خدمات سے اس تحریک کو زمین پراتارنےکاذریعہ بنیں اخیر میں مہمان موصوف معاون ناظم نے کہا کہ اردو اس تحریک کا حصہ ہے اس کی ترقی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ہمارے افراد خانہ اس زبان کواپنی گفتگو ,رابطہ اور کامنی کیشن کاوسیلہ اور ذریعہ نہ بنالیں اس کی ترویج واشاعت اور بقاء کابہترین ذریعہ اپنے گھروں میں اس کا روز مرہ استعمال اور اپنی نسل کو بطور زبان سکھاناہے اس کےلئے اردو اخبارات اوردینی کتابوں کا مطالعہ بھی اشد ضروری ہے امارت شرعیہ نے ماہ گذشتہ اس کےتحفظ کیلئے ریاست کےناموراہل ادب پرمشتمل ایک کمیٹی "اردوکارواں” کےنام سے تشکیل دی ہے جس کا مرکزی دفترامارت شرعیہ پھلواری شریف کےاحاطے میں ہے جس کی سرگرمیاں شروع ہو چکی ہیں آپ اپنی انفرادی کوششوں سے اس کی حفاظت کو یقینی بناسکتے ہیں نماز جمعہ کےبعد بکسر کے معززوسرکردہ حضرات کے سامنے امارت شرعیہ کےجامع منصوبہ تعلیم کی وضاحت کی گئی اس ضمن میں کام کےطریقہ کار پر بھی گفتگو ہوئی اخیرمیں باہمی مشورے سے کمیٹی کےذمہداران وارکان منتخب کئےگئےجس پر تمام حاضرین نے اتفاق رائے کااظہار کیا اس ضلع تعلیمی کمیٹی کےسکریٹری مولاناالطاف حسین منتخب کئےگئےان کےعلاوہ ضلع کےآٹھ بلاک سے دودو ذمہ دار کےنام شامل کئے گئے پروگرام کے قابل ذکرشرکاء میں مولانافاروق صاحب, مولاناشمس العارفین رشیدی ,ماسٹرمحمدقاسم, حافظ شعبان, ماسٹر امجد,اورمحمدعلی کےعلاوہ بڑی تعداد میں علماء وخواص حضرات شامل تھے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے