ممبئی ، ۵ اگست: کرونا سے جوجھ رہے مسائل سے شہری زندگی کے تمام ہی شعبہ متاثر ہیں، خصوصا تعلیم کا شعبہ ،اسکول اور کالجز کی سرگرمیاں تقریبا ہر طرح سے بند رہیں۔ ایسے میں بچوں کو آن لائن پڑھانا ، ان کے تعلیمی ذوق کو باقی رکھنا اور تعلیم سے جوڑے رکھنا ایک مشکل ترین کام تھا۔ مگر ایسے ناگفتہ بہ حالات میں بھی جوگیشوری ویسٹ ممبئی میں واقع ” دی اسکالرس ہائ اسکول و جونیئر کالج” کے مینجمنٹ اور اساتذہ نے انتھک محنت مشقت، اور آن لاین کلاسس کے ذریعےبچوں کے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا۔ مائکرو سافٹ ٹیمس کے توسط سے سارے مضامین کی کلاسس جاری رکھی گئیں جس کا نتیجہ دسویں اور بارہویں کے شاندار نتائج کی شکل میں ظاہر ہوا۔ دسویں اوربارہویں کے امتحان میں شریک سبھی بچے کامیابی سے ہمکنار ہوے۔
دسویں کے امتحان میں کل ۶۶ بچے شریک ہوے ، ۵۵ بچوں نے ڈسٹنکشن اور ۱۱ بچے فرسٹ کلاس مارکس سے ہمکنار ہوئے۔ انابیہ صدیقی نے ۸۰۔۹۵ مارکس حاصل کر کے اول پوزیشن حاصل کی۔
بارہویں کے نتائج بھی کافی امید افزا رہے۔ آرٹس کے۳۵ طالبات میں ثنہ سلیم نے ۳۳۔۹۱ فیصد مارکس حاصل کئے، ایمن قریشی نے ۱۶۔۹۰ فیصد مارکس حاصل کرکے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ کل ۱۰ طالبات ڈسٹنکشن اور ۲۱ طالبات فرسٹ کلاس زمرہ میں شامل رہیں۔ کامرس ڈویژن میں ثنہ موسیٰ نے ۳۳۔۸۹ فیصد مارکس حاصل کرکے پہلی پوزیشن پر رہیں ، جبکہ منشی ھادیہ ۱۶۔۸۸ فیصد مرکس حاصل کرکے دوسری پوزیشن پر رہیں۔ کل ۴۲ طالبات امتحان میں شریک رہیں اور سب کے سب کامیاب ہوئیں، ۱۶ نے ڈسٹنکشن جب کے ۲۶ فرسٹ کلاس ڈویزن سے کامیاب ہوئیں۔ طلبہ اور طالبات کے والدین نے اسکول مینجمنٹ اور پرنسپلس واساتذہ کا شکریہ ادا کیا۔ اور اسکول و کالج کی دن دونی رات چوگنی ترقی کے لئے دعائیں دیں۔ واضح رہے کے اسکالرس اسکول و کالج ، اسلامی ماحول میں انگریزی میڈیم کے ذریعے پچھلے قابل ستائش ۲۸ سالوں سے دن و رات اپنی خدمات انجام دے رہا ہے ۔ ۱۷۰۰ سے زائد بچے اسکول و کالج میں پڑھ رہے ہیں ، اسکول میں بچوں کے لئے اسکول کے اوقات کے بعد ریڈنگ روم کا انٹظام بھی ہے جس سے نا صرف اسکالرس کے بچے بلکہ جوگیشوری و اطراف کے دوسرے اسکولوں اور کالجز کے طالب علم بھی فائدہ اٹھارہے ہیں۔
اللہ تعالی اسکالرس اسکول و کالج کو قوم و ملت کا بہترین اور معتبر ادارہ بناۓ اور مزید ترقیات سے ہمکنار کرے۔ آمین
القلم ایجوکیشنل ٹرسٹ
رپورتاژ : ساجد محمود شیخ میراروڈ