جمعیت علماء نیپال کے مرکزی ممبر،معہد ہذا کے بانی مولانا محمد عزرائیل مظاہری اور جملہ خدام معہد نے صدر جمعیت کا پرتپاک استقبال کیا
انوار الحق قاسمی
ناظم نشر و اشاعت جمعیت علماء ضلع روتہٹ نیپال
آج بروز اتوار صبح تقریبا 8/بجے والد محترم کی زبانی یہ خوش کن خبر سناکہ مختلف زبانوں میں درک رکھنے والے،کئی کتابوں کے مصنف و مترجم،سیاست میں بصیرت ،ملکی قوانین و دفعات پر مکمل عبور رکھنے والے،ممتاز اور بلند پایہ عالم دین،جمعیة علماء نیپال کے قومی صدر مولانا مفتی محمد خالد صدیقی صاحب معہد ام حبیبہ رضی اللہ عنہا للبنات بسٹی جینگڑیا روتہٹ نیپال میں عنقریب تشریف لارہے ہیں۔
حضرت کی آمد کی خبر سن کر بے انتہا خوشی ہوئی اور ہم لوگ حضرت کی آمد کا انتظار کرنے لگیں۔
جب حضرت تشریف لائے،توجمعیة علماء نیپال کے مرکزی رکن ،مدرسہ اسلامیہ گئورکے صدر اعلی ،کلیة النصیر النظامیه چکنا کے نگراں اور معہد ام حبیبہ رضی اللہ عنہا للبنات کے بانی و ناظم مولانا محمد عزرائیل مظاہری،معہد ہذا کے نائب ناظم مولانا وقاری محمد اسرار الحق صاحب قاسمی،مولانا وقاری نثار احمد صاحب اور ناچیز انوار الحق قاسمی (ناظم نشر و اشاعت جمعیة علماءضلع روتہٹ نیپال)نے صدر جمعیت کا پرتپاک استقبال کیا اور خوشی کا اظہار بھی۔
صدر جمعیت نے ملک کےموجودہ سلگتے مسائل پر مختصر روشنی ڈالی اور” جمعیة علماء نیپال” کی ملک کی دیگر تنظیموں پر عظمت و فوقیت پر مختصراً کلام کیا۔
صدر جمعیة نے ایک بہت بڑی بات یہ کہی ہے :کہ ملک میں مسلمانوں کے مسائل کے تئیں اگر کوئی تنظیم فکر مند ہے،تو وہ تن تنہا صرف "جمعیة علماء نیپال” ہی ہے۔
صدر جمعیة نے ایک اور بڑی بات یہ کہی ہے:کہ ملک میں جتنی بھی پارٹیاں ہیں،سبھوں نے مسلمانوں کے کندھوں پر جھولا رکھوائی ہیں، انہیں اہم عہدوں سے دور ہی رکھی ہیں اور افسوس کی بات تو یہ ہے کہ” راجیہ سبھا” میں ایک بھی مسلمان نہیں ہے ،جو مسلمانوں کی آواز بلند کرسکے۔
صدر جمعیة نے کہا :کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ مسلمان اپنے اندر سیاسی شعور پیدا کریں اور پوری زندگی اپنے کندھوں پر "جھولا” ہی نہ رکھیں!بل کہ سیاست میں بھی اپنا نمایاں مقام پیدا کریں اور "لوک سبھا "سے لےکر "راجیہ سبھا” تک مسلمانوں کو پہنچائیں؛تاکہ وہ ہم مسلمانوں کی آواز حکومت تک پہنچاسکے۔