قنوج: 17 جنوری (یاسر قاسمی)
جمعیۃ علماء ضلع قنوج کے نائب صدر، مدرسہ عبداللہ بن مسعود غوری نوادہ سمدھن کے ناظم اور جواں سال عالم دین مولانا مفتی نورالحق قاسمی اب ہمارے درمیان نہیں رہے، وہ تقریبا 42 برس کے تھے، مفتی صاحب کے انتقال کی خبر سے احباب ومتعلقین سخت صدمے میں ہیں، نماز جنازہ آج 17 جنوری دوشنبہ صبح 10 بجے مدرسہ تجوید القرآن غوری نوادہ سمدھن میں ادا کی جائے گی، جمعیۃ علماء ضلع ہردوئی کے صدر مولانا عبدالجبار قاسمی اور یاسر عبدالقیوم قاسمی نے متعلقین کیلئے اظہار تعزیت کیا ہے۔
مفتی مرحوم کے استاذ اور مدرسہ تجوید القرآن غوری نوادہ سمدھن کے ناظم مفتی مجیب الرحمن قاسمی اور رفیق درس مولانا وصی نور قاسمی نے مشترکہ بتایا مرحوم انتہائی سادہ دل و سادگی پسند، کم گو ،خوش اخلاق اور ذی استعداد عالم تھے، طبیعت میں علمی تشنگی بہت تھی، ابتدائی تعلیم اور حفظ قرآن کی تکمیل مقامی مدرسہ تجوید القرآن میں مولانا محمد یونس مظاہری نوراللہ مرقدہٗ کے پاس کی ، اس کے بعد مدرسہ جامع العلوم پٹکاپور کانپور میں 19997ء تک زیر تعلیم رہے ، 1998ء میں مدرسہ افضل العلوم تاج گنج آگرہ میں مفتی مجیب الرحمٰن قاسمی کے پاس شرح جامی اور متعلقہ کتابیں پڑھیں، 1999ء میں ازہر ہند دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لیا، فراغت کے بعد چند سال جراری کے ایک مکتب میں پھر جامعہ ابوبکر صدیق شمس آباد فرخ آباد اور مدرسہ تجوید القرآن غوری نوادہ میں تدریسی خدمات سے وابستہ رہے، اس دوران علمی تشنگی اس حد تک بڑھی کہ 2007ء میں پیر طریقت، حلیم الامت حضرت مولانا الشاہ مولانا افضال الرحمن قاسمی خلیفہ حضرت محی السنہ رحمہ اللہ کا سفارشی خط لے کر جلال آباد کا رخ کیا اور وہاں مدرسہ مفتاح العلوم میں داخلہ لے کر افتاء کی تکمیل کی، افتاء سے فراغت کے بعد دوبارہ تدریس سے وابستہ ہو گئے، 8 برس قبل آبائی وطن غوری نوادہ میں مدرسہ عبداللہ بن مسعود کے نام سے ایک دینی ادارے کی بنیاد رکھی، اسی مدرسے کیلئے فراہمئ سرمایہ کی غرض سے تقریبا 20 روز قبل مہاراشٹر تشریف لے گئے جہاں اچانک عارضۂ قلب لاحق ہوگیا، احباب نے علاج کیلئے ایک شفاخانے میں داخل کرایا، مسلسل کئی روز تک زیر علاج رہنے کے باوجود خاطر خواہ افاقہ نہ ہونے پر گذشتہ 14جنوری جمعہ رات تقریبا 2 بجے متعلقین بذریعہ ایمبولینس انہیں گھر لے آئے، تقریبا نصف گھنٹے بعد طبیعت زیادہ نازک ہونے پر فوری طور سے کانپور لے جایا گیا ،جہاں راوت پور کے کانپور سٹی ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا، 16 جنوری یکشنبہ دوپہر تقریبا 12 بجے روح قفس عنصری سے پرواز کرگئی، پسماندگان میں والدہ محترمہ، اہلیہ، دوصاحبزادے محمد سعد (11) ، محمد معاذ (ڈیڑھ برس) اور 3 چھوٹی صاحبزادیاں ہیں، تعزیت کنندگان میں مولانا وصی نور قاسمی، مولانا علی حسن، مفتی محمد ریاض قاسمی، مولانا محمد نعیم، مولانا محمد عارف قاسمی ودیگر کے نام شامل ہیں۔