ازقلم: عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری
9224599910
سارے انسانوں اور سارے عالم کے لیے رحمت بنا کر بھیجے گئے ختم المرسلین کی حیات مقدس آپ کا اسواءایک دعوتی پیغام ِعظیمت ،انسانیت کا درد ، کرم کی لطافت، جہاد مسلسل اور عظیم درس رکھتی ہیے.
وہ جراءت سراپا، وہ ہمّت مجسم، وہ راتوں کا عابد، وہ دن کا سپاہی
وہ جس نے سیاست کی زلفیں سنواری، وہ جس نے فقیری میں کی بادشاہی
جشن آمد رسول شوکت اسلام کا نام ہے . اس جشن میں اگر صرف نعرے ہوں اور وہ بھی معنی اور اثر آفرینی سے خالی۔ ہجوم ہو وقار وتمکنت کے بغیر ۔اجتماع ہو نظم و ضبط کے بغیر ۔ شوکت ہو پیغام سے خالی ۔ چراغاں ہو اخلاق حسنہ کی روشنی سے خالی ۔اعلان ہو بڑائی کا مگر انسانوں کی محبت تکریم انسنیت کی ہمدردی سے خالی۔ عظمت کا اظہار ہو دعوت وسیرت اور اخلاق حمیدہ کے بغیر۔ تو کیسے ممکن ہے دلوں کا جیتنا اور اذہان کا مسخر کرنا؟؟؟…… عمل چھوڑ کر سعادت کیسے مل سکتی ہے .
اٹھو مومنو! آج سے عہد کرلو، حبیبِ خدا کی اطاعت کرو گے
عقدت کے پہلو بہ پہلو عمل سے، حقیقت میں تعمیل سنت کرو گے
اگر ان سے کچھ بھی عقیدت ہے تم کو، تو اپنا وطیرہ بدلنا پڑے گا
نفاقِ زبان وعمل سے گزر کر صداقت کے سانچے میں ڈھلنا پڑے گا
آپ صل اللہ علیہ و سلم کا پیغام دعوت
"استقامت، عظیمت، رحمت، خدا کی اطاعت؛ لطافت، وفا کی صلابت، راتوں کی عبادت، دن کا سپاہی، تعمیل سنّت، ایثار، اور صداقت………. بھوکوں کو کھانا کھلا نا، بے کسوں، مجبوروں کی دستگیری، مسافروں کی مدد، بیواؤں کی دادرسی، غلاموں کو آزادی، بزرگوں کا ادب واحترام، عورت کو حیا کی چادر اور ماں کے قدموں میں جنت کی تعلیم …. بیٹی اور بہن کی اچّھی تربیت پر جنت کی بشارت۔ مال میں غریبوں کا حصّہ و حق۔ خدمت خلق، جانداروں پر رحم ، پانی کے استعمال میں کفایت، ماحولیات کی حفاظت، صفائی ستھرائی، پڑوسیوں کے حقوق کی ادائیگی اور حُسن سلوک ۔ امانت داری، وعدہ وفا کرنا، بھر پور تولنا، عیب بتا کر سودا بیچنا ۔شراب بندی، زنا کرنے پر رجم، سود خوری، ذخیرہ اندوزی، استحصال کر کے زیادہ منافع کمانے کی ممانعت۔مظلوموں کے حقوق کی پاسداری ، تکریم انسانیت”…. …….
میں دھوپ جھیلتا ہوں اور چھاؤں دیتا ہوں
ٹھہریے! کہیں آپ کی عقیدت محبت کا پیغام دے رہی ہے یا وطنی بھائیوں میں نفرت کے جواب میں نفرت کی فضا پھیلا رہی ہے .. یا وہ بھی اسے جینتی، جنم دن Barth day منانا سمجھ رہے ہیں؟؟؟ .. یاد رکھیے آپ کے ایک غیر حکیمانہ عمل وروش ، غلط بات اور چھوٹی سی لغزش سے برادران وطن میں کہیں ضد اور ہٹ دھرمی، انکار اور مخالف ردعمل کی آبیاری تو نہیں ہو رہی ہے!! . اگر آپ کے عمل سے برادران وطن اسلام کے قریب آنے کا ذریعہ بن رہے ہیں تو یہ جلوس میلادالنبی کا حاصل ہے ۔ اگر اس کے بر خلاف آپ کی پر شوکت ریلی، آپ کے پر عقیدت نعرے، پٹا خے، ڈی جے کی پور شور آواز اور آپ کی نشست وبرخواست ،قول وعمل کی دورنگی سے اسلام کی غلط تصویر اُبھر کر سامنے آ رہی ہے تو یہ بڑانقصان ہو گا ۔
بیاباں کی شب تاریک میں قندیل رہبانی
اس ملک میں دعوتی مواقع پیداکرنا بہت ضروری تو ہے ہی اسے استعمال کر نا اور قائم رکھنا بھی ضروری ہے ۔یہان بسنے والے سو کروڑ لوگوں کوایک الله کی بندگی کی دعوت کی ترسیل آپ کے پاس ہے۔
خوئے دلنوازی
میری صدا مرے ماحول کی ہے گونج اے راز
اگر آپ ریاستی زبان مراٹھی میں سریش بھٹ صاحب کی مدحتِ رسول سنا سکیں، سانے گروجی کی عقیدت سے لبریز اسلامی سنسکرتی، مہاتما پھولے کی نظم سنا سکیں؟ کتب تقسیم کر سکیں؟ آپ برادران وطن کو مراٹھی ترجمہ قرآن دے سکیں؟ سیرت النبی پر مراٹھی، ہندی زبان میں چھوٹے کتابچے برادران وطن میں بطور میلاد النبی کا تحفہ پیغام رسول صلعم پہنچا سکیں ؟؟ تو بڑی خدمت اور سعادت ہو گی – اس موقع پر احادیث کے مراٹھی ترجمے ہولڈنگ لگائے جاسکتے ہیں اس طرح کی سر گرمیاں وقت کا تقاضہ ہے – ممکن ہیے اس دعوت سے جشن آمد رسول کا مقصد پورا ہوسکے اور وطنی بھائی بھی محمد صلی اللہ علیہ و سلم کو اپنے کے لیے بھی رحمت العالمین ماننے لگیں آپ کی تکریم کریں ۔آپ کی ذات اقدس پر اوچھے وار اور اہانت رسول سے بعض آجائیں اورآپ صلعم کی دعوت کو قبول کرنے کے لیے ان کے اذہان اور سینے کھل جائیں۔ وی آپ صلعم کی تعلیمات کو اپنے لیے روحانی سکون اور ملک کے مسائل کا حل سمجھ سکیں –
ایسے بھی اس جہاں میں گزرے ہیں کچھ شہید
مَقتول تا ابد رہا، قاتل نہیں رہا