قربانی صبر و ایثار کا سبق پیش کرتی ہے : سراج احمد قاسمی

بلوا سینگر، سنت کبیرنگر (عدنان کبیر نگری)
عید الاضحی کا تعلق اسلامی تاریخ کے ایک اہم اور روشن پہلو سے ہے۔ ویسے تو اس عید کو عام طور پر لوگ سنت ابراہیمی کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ بات دراصل یہ ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام بہت جلیل القدر رسول تھے۔ وہ اللہ کے بڑے پیغمبروں میں سے تھے، قربانی انہیں کے اسوہ حسنہ کی تائید وتجدید کے طور پر دی جاتی ہے۔ جو دراصل اسلام کی حقانیت اور شریعت الہی کی تحمیل کی تعبیر و تصویر ہے۔
وہیں مدرسہ نورالعلوم برڈانڈ کوٹھی کے ناظم اعلی سراج احمد قاسمی نے کہا کہ
ذی الحجہ کی نویں تاریخ سے ہی دنیا کے سامنے اسوہ ابراہیمی کی لازوال زندگی کا منظر سامنے آجاتا ہے۔ تاریخ ہزاروں سال کا سفر طے کرنے کے باوجود ہر سال اپنے آپ کو دہراتی ہے تا کہ اسلام کے دائی اول کی زندگی ایک مرتبہ پھر اپنے جمال جہاں تاب سے قالب خفتہ میں زندگی کی آگ روشن کر دے اور پرستان دین حق کے سامنے صبر وضبط اور ایثار و استقلال کا سبق پیش کرے۔ حج کے میدان میں ایک ہی طرح کے لباس میں ایک سمت دوڑنے والوں کی زبانوں سے اھم لبیک کی صدائیں نکلی ہیں
لیکن یہ ظاہری حسن و جمال تو ایک زائکہ چیز ہے۔ اس عمارت کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ ہر سال حج کے دوران جمرات کی جگہ محدود رہنے کی وجہ سے دنیا بھر کے حاجیوں کو جو تکلیف اٹھانی پڑتی تھی اور بہنا اوقات متعدد جائیں تلف ہو جاتی تھیں اس سے تحفظ حاصل ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے