اللہ اکبر!
ابھی ابھی ایک ویڈیو اور چند تصویریں موصول ہوئی ہیں (معلوم نہیں معاملہ کب کا ہے) جن میں نظر آ رہا ہے کہ ایک صحت مند و توانا اور خوب صورت لڑکی کا سر بالکلیہ اس کے دھڑ سے جدا کر دیا گیا ہے۔ یہ کسی اور نے نہیں کیا تھا ؛ بلکہ خود اس کے باپ نے کیا تھا۔ قتل کے بعد باپ کو پولیس نے گرفتار کیا اور اس سے پوچھا کہ صاحب ، آپ نے اپنی بیٹی کا قتل کیوں کیا ؟ تو باپ نے بڑے اطمینان اور بے خوفی سے جواب دیا کہ یہ کسی لڑکے(ویڈیو اور تصویروں کے ساتھ موصول ہونے والے چند سطری بیانیے کے مطابق غیر مسلم لڑکے) کے ساتھ فرار ہونے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس سے پہلے بھی اس نے ایسی کوشش کی تھی۔ ہم نے بہت سمجھایا کہ ایسا نہ کرو ، دو مہینے میں شادی ہو جائے گی ؛ لیکن وہ مانتی نہ تھی ؛ اس لیے ہم نے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم نے یہ سب اپنی عزت بچانے کی خاطر کیا۔
اب آپ حضرات اندازہ لگائیے کہ اس پورے معاملے سے پورے خاندان اور خود مسلم قوم کی کتنی بڑی بے عزتی ہوئی۔ باپ اپنی عزت بچانا چاہتا تھا ؛ لیکن کسی صورت میں ذلت تو اسے ہاتھ لگ ہی گئی۔
آپ نے سوچا کہ یہ سب کیوں ہوا ؟ وہی وجوہات ہو سکتے ہیں ، جو عموما ہوتے ہیں۔ یعنی لڑکیوں کو دینی تعیلم سے آراستہ نہ کرنا ، انہیں دین و ایمان کی اہمیت سے آگاہ نہ کرنا ، انہیں اسلامی تربیت نہ دینا ، انہیں اسلامی ماحول فراہم کرنے کی کوشش نہ کرنا ، انہیں آزادی اور حد سے زیادہ پیار دینا ، ان کے حالات و معمولات پر نظر نہ رکھنا اور بے خبر رہنا ، ان کی دوستیوں اور تعلقات کا جائزہ نہ لینا ، ان کی وقت پر شادی نہ کرانا ، وغیرہ وغیرہ۔
اللہ ہمیں معاف فرمائے! اور ہمیں اور اپنی آل اولاد کو سب کو دین کی سمجھ عطا فرمائے! اسلام اور شریعت کے مطابق جینے مرنے والا بنائے! سب کے دین ، ایمان اور عزت و آبرو کی حفاظت فرمائے۔ آمین یا رب العالمین!
ازقلم: خالد سیف اللہ صدیقی
جو اس حادثے کا ویڈیو یا فوٹو دیکھنا چاہیں ، وہ ہمارے اس ٹیلی گرام چینل پر جا کر دیکھ سکتے ہیں۔
https://t.me/+d19v7WmwnnphZmNl