جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی نے ملزمین کو قانونی امداد فراہم کی۔
پٹنہ11 / ستمبر
بہارکی راجدھانی پٹنہ کے مشہور گاندھی میدان میں رونما ہونے والے بم دھماکہ معاملے میں نچلی عدالت سے پھانسی کی سزا پانے والے چارملزمین کی پھانسی کی تصدیق کیئے جانے کے تعلق سے پٹنہ ہائی کورٹ میں داخل پٹیشن پر سماعت کیئے جانے کے بعد آج دو رکنی بینچ نے فیصلہ ظاہر کیا جس کے مطابق ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے پھانسی کی سزا کے فیصلے کو تبدیل کردیا اور ملزمین کو تیس سال قید کی سزا سنائی جبکہ عمر قید کی سزا پانے والے دو ملزمین کی عمر قید کی سزاؤں کو برقرار رکھا ہے۔پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کی جانب سے چاروں ملزمین کی پھانسی کی سزا کی تصدیق کیئے جانے والی درخواست کو مسترد کردیا۔
ملزمین حیدر علی عالم انصاری، مجیب اللہ جابر انصاری، نعمان سلطان انصاری اور امتیاز انصاری کمال الدین کی پھانسی کی سزاؤں کو تیس سال میں تبدیل کردیا گیا جبکہ ملزمین عمیر شفیع صدیقی اوراظہر الدین شکیل الدین قریشی کی عمر قید کی سزاؤں کو عدالت نے برقرار رکھا ہے۔دو رکنی بینچ کے جسٹس اشوتوش کمار اور جسٹس جیتندر کمار نے اپنے فیصلے میں کہاکہ ثبوت و شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت کا پھانسی کی سزا دیئے جانا والا فیصلہ مناسب نہیں ہے لہذا اسے تبدیل کیا جاتا ہے۔
اپنے زبانی فیصلے میں عدالت نے مزید کہا کہ ملزمین کی عمر کم ہیں اوران کی اصلاح کی گنجائش ہے نیز ملزمین کاجیل میں رویہ قابل اعتراض نہیں رہا ہے لہذا ان کی پھانسی کی سزاؤں کو تیس سال کی سزا میں تبدیل کرنا صحیح ہوگا۔ عدالت نے مزید کہا کہ گرفتاری کے بعد ملزمین نے تفتیشی ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاو ن کیا اور ان کے ساتھ کسی بھی طرح کا برا برتاؤ نہیں کیا جس کی بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ ملزمین کو اصلاح کرنے کا موقع دیا جانا چاہئے۔
اس مقدمہ میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے ملزمین کے دفاع میں سینئر وکلاء انشومن سنہا، اے کے ٹھاکر، عمران غنی اور معاون وکلاء واصف رحمن خان، سنتوش کمار یادو نے ہائی کورٹ میں بحث کی تھی جبکہ استغاثہ کی جانب سے ڈاکٹر کرشنا نند ن سنگھ(اے ایس جی آئی)منوج کمار سنگھ اور پی شرما و دیگر نے بحث کی تھی۔
واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے ملزمین حیدر علی عالم انصاری، مجیب اللہ جابر انصاری، نعمان سلطان انصاری اور امتیاز انصاری کمال الدین کو پھانسی کی سزا سنائی جبکہ ملزمین عمیر شفیع صدیقی اوراظہر الدین شکیل الدین قریشی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی، عدالت نے افتخار احمد کو سات سال اور احمد حسین اور محمد فیروز عالم کو دس سال کی سزا سنائی تھی جو پہلے ہی اپنی سزا مکمل کرکے جیل سے رہائی ہوچکے ہیں۔
پھانسی کی سزا اور عمر قید کی سز ا پانے والے ملزمین کی جانب سے پٹنہ ہائیکورٹ میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے اپیل داخل کی گئی تھی جس پر آج فیصلہ ظاہر کیا گیا۔ملزمین کو جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی نچلی عدالت سے قانونی امداد فراہم کررہی ہے۔
عیاں رہے کہ 23/ اکتوبر2013ء کو پٹنہ کے مشہور تاریخی گاندھی میدان میں بم دھماکہ ہوا تھا جب وزیر اعظم نریندر مودی ایک عوامی ریلی سے خطاب کرنے والے تھے،اس بم دھماکہ میں 6/لوگ ہلاک اور 90/ افراد زخمی ہوئے تھے۔ بم دھماکوں کی تفتیش قومی تفتیشی ایجنسی NIA کے سپرد کی گئی جس نے بہار، جھاکھنڈ اور آس پاس کی دیگر ریاستوں سے10/ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 307,326,212,121(A), 120(B), 34، دھماکہ خیز مادہ کے قانون کی دفعات 3, 5 اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون کی دفعات 16,18,20 کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا۔