کہنہ مشق شاعر عارف محمود آبادی کی اہلیہ کا انتقال، ‘ادب سرائے’ میں تعزیتی نشست

بارہ بنکی:(ابوشحمہ انصاری)
شہر نگاراں کی ادبی تنظیم واجد علی شاہ اختر اکادمی کے بانی اور کہنہ مشق شاعر عارف محمود آبادی کی اہلیہ کا انتقال صرف ان کی خانوادے اور اعزاء و اقارب کے لئے ہی ایک افسوسناک اور غم ناک سانحہ نہیں ہے بلکہ واجد علی شاہ اختر اکادمی کے لیے بھی ایک دکھ بھری خبر ہے کیونکہ مرحومہ تنظیم کی ہر ایک میٹنگ میں پردے کے پیچھے سے انتظامی امور سنبھالتی تھیں اور عارف صاحب کے شانہ بہ شانہ کھڑی رہتی تھیں۔ یہ بات پر یہ درشنی کالونی واقع سوپان انکلیو میں ادبی و ثقافتی تنظیم ‘ادب سرائے’ کے دفتر میں تنظیم کے بانی اور شاعر ڈاکٹر منتظر قائمی نے ایک تعزیتی میٹنگ میں کہیں۔ ادب سرائے کے نائب صدر ڈاکٹر ثروت تقی نے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ عارف محمود آبادی کی اہلیہ نہایت ہی خوش اخلاق، خوش مزاج، منکسرالمزاج اور پابند صوم و صلوۃ تھیں اور بڑا ہی ادبی ذوق و شوق رکھتی تھیں۔ اترپردیش اردو اکادمی کی سابق رکن اور ادب سرائے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر رضوانہ نے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ بہت سی خوبیوں اور صلاحیتوں کی مالک تھیں اور اکادمی کی میٹنگ میں اور پروگراموں میں خوب خاطر تواضع کرتی تھیں۔ ادب سرائے کی خازن کاظمی فاطمہ نے مرحومہ کی رحلت پر کہا کہ اب میٹنگ میں ان کمی خوب کھلے گی کیونکہ وہ گھر پر رہ کر سب کا خیال رکھتی تھیں۔ تعزیتی میٹنگ میں ریاض احمد، انور عباس زیدی، ادیبہ، اریبہ، ڈاکٹرشبانہ اور انصار احمد ایڈوکیٹ بھی موجود رہے۔
آخر میں ان کی روح کے ایصال کے لئے سورہ فاتحہ کا اہتمام کیا گیا اور ان کی مغفرت کی دعائیں کی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے