بہرائچ: ایسے واقعات ہندوستان کے تانے بانے کو نقصان پہنچاتتے ہیں

تمام ویڈیو کے باوجود مسلم طبقے پر ہی ہورہی ہے یک طرفہ کاروائی: اکرم انصاری

بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری) مومن انصار سبھا کےعہدیداروں کی ایک اہم میٹنگ سبھا کے قومی صدر محمد اکرم انصاری کی صدارت میں اس کے قومی دفتر 33، الانصار کمپلیکس، گنگا پرساد روڈ، مولوی گنج لکھنؤ میں منعقد ہوئی ۔

میٹنگ کا بنیادی ایجنڈہ گزشتہ 13/اکتوبر کو بہرائچ کے مہسی، مہاراج گنج میں مورتی وسرجن جلوس کے دوران پیش آنے والے واقعہ کے بعد پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے کی جانے والی یک طرفہ کارروائی تھی۔

مومن انصار سبھا کے قومی صدر محمد اکرم انصاری نے کہا کہ بہرائچ کے مہسی مہاراج گنج میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، ایسے واقعات ہندوستان کے تانے بانے کو نقصان پہنچاتتے ہیں – یہ حادثہ سیاست کے زیر اثر رونما ہوا جس میں ایک نوجوان اپنی جان گنوا بیٹھا جو اپنے گھر والوں کا واحد سہارا تھا – کسی کے گھر میں گھس کر کوئی بھی نوجوان جان بوجھ کر ایسا جرم نہیں کرتا – ہمارے نوجوانوں کو ایسے کرتوت سر انجام دینے کے لیے اکسانے والے ہی اصل مجرم ہیں جنھیں سخت سے سخت سزا دی جانی چاہیے ہے۔ 

ایسے واقعات کے بعد پولیس انتظامیہ کا رویہ انتہائی اہم ہوتا ہے کہ وہ غیر جانبداری سے تحقیقات کرے اور مذہب اور فرقے سے اوپر اٹھ کر مجرموں کے خلاف کارروائی کرے لیکن اس معاملے میں ابھی تک پولیس انتظامیہ کے ذریعے غیر جانبدارانہ کارروائی دیکھنے کو نہیں ملی ہے ۔ بلک اس کے برعکس پولیس انتظامیہ کی ساری کارروائیاں مسلمانوں کے خلاف ہی کی جارہی ہیں۔ جب کہ میڈیا سے موصول ہونے والی ویڈیو اور خبروں سے پتہ چلتا ہے کہ یہ فرقہ وارانہ فساد مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے جان بوجھ کر ان پر مسلط کیا گیا ہے۔ یہ فساد ایک سیاسی، فرقہ وارانہ سازش کا حصہ ہے۔اس معاملے میں اب صرف ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ہی امید ہے کہ وہ اس کا جلد نوٹس لیں گے اور بے گناہ شہریوں کے مکانات اور دکانوں کو جلانے والے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے