نیپال: انوارالحق قاسمی
موجودہ دور میں کروناوائرس اور لاک ڈاؤن نے اچھے اچھے سرمایہ داروں کےحالات تباہ وبرباد کرچکی ہیں ۔
کروناوائرس اور لاک ڈاؤن سے پہلے جوصاحب ثروت اور اہل خیرحضرات بےشمار غریبوں، محتاجوں، مسکینوں کی بےدریغ اعانت ومددکرتےتھے،آج ان کےحالات خود ناقابل بیان بن چکے ہیں ،وہ چاہ کر بھی پہلے کی طرح غریبوں کی اعانت نہیں کرپارہےہیں،ایسابھی نہیں ہے کہ وہ بالکلیہ مدد واعانت سے دست کش اور دست بردار ہوچکےہیں؛بل کہ تعاون کرتے ہیں، مگر قدرے، یعنی اپنی موجودہ حیثیت کےمطابق۔
ایسے حالات میں نوجوان عالم دین حضرت مولانا وسیم اختر صاحب سراجی دامت برکاتہم العالیہ نے ہرسال کی طرح امسال بھی قبا ڈبہلپمنٹ فاونڈیشن کی جانب سے مورخہ 13/رمضان المبارک 1442ھ مطابق 26/اپریل 2021ء کوجنگڑواکے70/سےزائد غرباء، فقراء کےدرمیان چنداہم شخصیات مثلا :(1 )حضرت مولانا ارشاد احمد صاحب مدنی نائب امیر مرکزی جمعیت اہل ہدیث نیپال حفظہ اللہ (2 )حضرت مولانا محمد ہارون صاحب مدنی حفظہ اللہ (3 )حضرت مولانا محمد انیس الرحمان صاحب ریاضی حفظہ اللہ (4 )جناب امام الحق صاحب (5 )جناب عبیداللہ صاحب (6 )جناب شاہنواز عالم صاحب (7 )جناب طفیل صاحب (8 )جناب کلیم اختر صاحب سراجی (9 )جناب سراج عالم صاحب سراجی کی موجودگی میں راشن تقسیم کیا۔
ایسابھی نہیں ہے کہ حضرت مولانا وسیم اختر صاحب سراجی حفظہ اللہ صرف رمضان المبارک ہی کےمہینے میں ضرورت مندوں میں ضروری اشیا تقسیم کرتے ہیں؛ بل کہ کئی سالوں سے غیر رمضان میں بھی بوقت ضرورت ،محتاجوں میں کبھی کمبل، توکبھی راشن ،توکبھی اور بھی دیگر چیزیں تقسیم کرتے آرہےہیں،اور اللہ کرے کہ ان کا یہ سلسلہ چلتا رہے،اور غریبوں کی ضرورتیں پوری ہوتی رہیں ۔
واقعی حضرت مولانا وسیم اختر صاحب سراجی حفظہ اللہ جیساضرورت مندوں اور غریبوں کاہرپل خیال کرنےوالاانسان بہت مشکل سے ملتاہے،جنگڑوا والوں کےلیے حضرت مولانا کی شخصیت ایک نعمت عظمی سے کم نہیں ہے۔