بانگرمؤ /اناؤ ( یاسر قاسمی)
جامعہ اسلامیہ بانگرمؤ، کے شعبۂ اردو (بنام پاسبانِ اردو ادب) کے زیرِ اہتمام محلہ درگاہ شریف میں ماسٹر محمد خالد کے مکان پر پاسبان اردو ادب کا ماہانہ پہلا طرحی مشاعرہ، مصرعۂ طرح ،، جہاں ہم بیٹھ جائیں گے وہیں محفل سجا دیں گے،، پر منعقد ہوا، جس کی صدارت پاسبانِ اردو ادب بانگرمؤ کے ناظر جناب عاشق اناوی نے کی، اور نظامت کے فرائض شاداب گوہر ملانوی نے انجام دئے، مشاعرہ کا آغاز قاری معین الدین صاحب کی تلاوت قرآن حکیم سے ہوا، اور طرحی نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نذرانۂ عقیدت عاشق اناوی نے پیش کیا، مہمان خصوصی کی حیثیت سے دبستانِ اہلِ قلم لکھنؤ کے جنرل سیکریٹری جناب معید رہبر صاحب از آغاز تا اختتام شریک محفل رہے، جنابِ صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے بیحد مسرت اور خوشی ہے کہ بانگرمؤ جیسی شہر نما بستی میں جہاں علم و ادب کا کسی زمانے میں بڑا شہرہ تھا ہرطرف ادبی شعائیں منور تھیں، مگر نامعلوم کس طرح اچانک تمام قنادیلِ ادب یک بیک ماند پڑتی گئیں اور پھر یہ خوش رنگ عنادل کا چہکتا چمن، سرد مہری کی تہہ سے جالگا، تقریباً 22, برس بعد آج پھر پاسبانِ اردو ادب، کے زیرِ سایہ، یہ علم و ادب کا چراغ روشن ہوا ہے، اللہ کرے یہ شجر شاداب و تناور ہو اور اس کی تمام شاخیں ثمر بار ہوکر پورے عالم کی علمی ادبی ثقافتی تشنگی کو سیرابی عطا کریں،
ان شاءاللہ تعالیٰ بزم کی ترقیات سے وابستہ تمام امور کو بروئے کار لانے کی ہر ممکن سعی کی جائے گی، اللہ اراکین بزم کی نصرت فرمائے اور بزم کو چشمِ بد سے محفوظ رکھے، ناچیز، بزم سے وابستہ تمام احباب کا بصمیم قلب احسان مند ہے(عاشق اناوی)
مشاعرہ کے مہمان خصوصی نے کہا کہ پاسبانِ اردو ادب، اہل بانگرمؤ و اطراف کے لئے ایک بہت ہی قابل قدر بزم ہے، اللہ نے چاہا تو عنقریب اہل بستی کے لئے یہ بزم باعث صد فخر و مسرت ہوگی (معید رہبر)
مشاعرہ کے پسندیدہ اشعار نذر قارئین ہیں:
نکل کر خواب غفلت سے زمانے کو جگا دیں گے
ہماری حیثیت کیا ہے یہ عالم کو بتا دیں گے
عاشق اناوی
ہماری خاکساری کو نظر انداز مت کرنا
جہاں ہم بیٹھ جائیں گے وہیں محفل سجا دیں گے
معید رہبر لکھنؤ
خدا ہی حُکمرانِ وقت سے محفوظ فرماۓ
حُکومت کے لۓ یہ خون کا دریا بہا دیں گے
نصیر احمد نصیر
یہ وقتی تیرگی ہے اس کو پل بھر میں مٹا دیں
ہمارے حوصلے، شمع ہواؤں میں جلادیں گے
شاداب گوہر ملاواں
دلوں میں بعض و نفرت اور تعصب کے حوالے سے
لگی جو آگ ہے وہ ہم محبت سے بجھا دیں گے
حکیم عقیل بانگرمؤ
نقوش ایسے بھی کچھ راہِ وفا میں ہم بنا دیں گے
کہ وہ بھٹکے ہوئے راہی کو منزل کا پتہ دیں گے
مضطر ملاواں
خطا کوئ کرے چاہے کسی کا جرم ہو لیکن
ہمیں مجرم بنائیں گے ہمیں کو وہ سزا دیں گے
ڈاکٹر ریاض برحق ملاواں
خدا کے فضل سے ہم کو ہنر معلوم ہے ایسا
جہاں ہم بیٹھ جائیں گے وہیں محفل سجا دیں گے
فضل الرحمان بانگرمؤ
ادب سے ہی ہمارے ملک کی مٹی مہکتی ہے
وطن ہر سمت مہکے گا اسے ایسی فضا دیں گے
شمس الحسن شمس بانگرمؤ
سلگتی ریت پر کھینچا گیا پیارے صحابہ کو
انہیں کے نقش پہ چلکر ہم اپنی جاں لٹا دیں گے
جانِ عالم
ہماری ذات میں پنہاں ہے ایسی پر کشش ہستی
جہاں ہم بیٹھ جائیں گے وہیں محفل سجا دیں گے
جمال الدین جمال
گنج مرادآباد
قدم چومے گی منزل ارتقا کی دور حاضر میں
اگر اولاد کو ماں باپ یہ دل سے دعا دیں گے
حافظ مشتاق ملاواں
ہمیں پتھر سمجھ کر تم نہ رستے سے ہٹا دینا
ہمیں بھٹکے ہوئے راہی کو منزل کا پتہ دیں گے
منیر حسن منیر ملاواں
حقیقت جھوٹ کی تیرے عیاں ہوجائے گی جس دن
فقط ہم ہی نہیں تجھ کو نظر سے سب گرا دیں گے
شہنواز اکرم ملاواں
یہ ظالم ہیں یہ دشمن ہیں محبت کرنے والوں کے
نہ دو ہرگز ہوا ان کو یہ شعلے ہیں جلا دیں گے
فخرالدین نشتر ملاواں
علَم اک بار پھر سے دے کے ہم کو آزما لو تم
وطن کو آج پھر سونے کی ہم چڑیا بنا دیں گے
معین الدین معین بانگرمؤ
ستم سے روک لے صیاد صیاد اپنے ہاتھ کو ورنہ
ہم اپنی آہ سے عرشِ معلیٰ کو ہِلا دیں گے
تقدیر حسین تقدیر ملاواں
آخر میں ناظم بزم عاشق اناوی نے تمام شرکاء بزم، منتظمیں، سامعین کاشکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ بزم کا اگلا یعنی دوسرا طرحی مشاعرہ ان شاءاللہ 7, اگست بروز شنبہ ہوگا، جسکا مصرعۂ طرح،، اب کہاں عشق کے آداب نظر آتے ہیں،، ہے، اس کے بعد کچھ اصول شاعری بھی ذکر کئے، پھر انہیں کی دعا پر مشاعرہ کا اختتام ہوا، میزبان ماسٹر محمد خالد اور ان کے بیٹے محمد شارق نے بخلوص دل فرائضِ میزبانی انجام دیکر تمام شرکاء انجمن کو رخصت کیا، سامعین کے مخصوص نام یہ ہیں، حافظ اسامہ ماسٹر محمد خالد، محمد شارق، عبدالعظیم، ماسٹر محمد قربان، اعیان خاں، وصی احمد، نصرت علی، نعیم انصاری، مدثر معین، ضیاء الدین، شعیب صدیقی، توفیق خان، وثیق انصاری، ارزان احمد، نعیم الدین، معاویہ، مختار احمد، ظفیر الدین، وغیرہ