پٹنہ :31اگست، ہماری آواز(پریس ریلز)
امارت شرعیہ بہار ، اوڈ یشہ و جھارکھنڈ کے ارکان شوری، ارباب حل و عقد اور بہی خواہان امارت پر مشتمل ایک وفد نے امیر شریعت کے انتخاب کو جلد یقینی بنانے کے لئے نائب امیر شریعت سے ملاقات کر کے میمورنڈم پیش کر نے کے لئے وقت طلب کیا ،تو انہوں نے خود وقت مقرر کیا ،مگر جب وفد کے موقر ممبران ڈاکٹر امحمد عبد الحی صاحب کی قیادت میں طئے شدہ پروگرام کے مطابق نائب امیر شریعت مولانا محمد شمشاد رحمانی صاحب سے ملاقات کے لئے امارت شرعیہ پہنچے ،تو نائب امیر شریعت نے وفد سے ملاقات نہیں کی۔ موقر وفد کے ممبران کے ساتھ نائب امیر شریعت کا یہ رویہ افسوسناک ، غیر شرعی اور غیر اخلاقی ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار وفد کے ایک ممبر مولانا ڈاکٹر ابولکلام قاسمی شمسی نے پریس ریلیز میں کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفد سے ملاقات کے لئے نائب امیر شریعت نے خود ۳۰ اگست ۳ بج کر ۳۰ منٹ کا وقت مقرر کیا تھا، مگر انہوں نے اپنے مقرر کردہ وقت کی پاسداری نہیں کی۔ قائم مقام ناظم مولانا شبلی قاسمی صاحب نے بھی انہیں فون کیا اور وفد کے دیگر ممبران نے بھی، مگر انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔ ان کے اس رویے سے اراکین کو بیحد مایوسی ہوئی، جب کہ وفد کا مقصد صرف میمورنڈم پیش کرنا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نائب امیر شریعت کی غیر موجودگی میں وفد نے میمورنڈم قائم مقام ناظم مولانا شبلی قاسمی صاحب کے حوالے کیا۔ وفد کے اراکین میں ڈاکٹر احمد عبد الحئی، راغب احسن ایڈووکیٹ، مولانا ابوالکلام قاسمی شمسی، حاجی سلام الحق، مولانا محمد عالم قاسمی، تنویر رضوی، اعظمی باری، نجم الحسن نجمی، فیضان ناصری، صدر الحق اور محسن رضا شامل تھے۔ میمورنڈم میں نائب امیر شریعت سے درخواست کی گئی کہ دو ہفتہ کے اندر مجلس شوری کی میٹنگ امارت شرعیہ کے مرکزی دفتر میں بلائی جائے او ر امارت شرعیہ کے دستور کے مطابق امیر شریعت کے انتخاب کو یقینی بنایا جائے۔