سپاس نامہ: ابھی کچھ لوگ زندہ ہیں جن کی بدولت اقدار باقی ہیں

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
میری اہلیہ ایک طویل عرصے سے بستر علالت پر ہیں، ماہر اطباء کی نگرانی میں علاج چل رہا تھا ، رواں ماہ کے آخری عشرے کے اوائل سے مرض میں شدت محسوس ہوئی، طبی جانچوں کی بنیاد پر تشخیص مرض کے بعد متعلقہ ڈاکٹر نے آپریشن تجویز کیا، جب کوئی چارۂ کار نہ رہا تو عمل جراحی کیلئے ایک متحرک کردار کے حامل، مضطرب انسانیت کے مسیحا نوید اور اپنے محسن ڈاکٹر فاروق احمد سے رابطہ کیا جو نئی بستی دیو پور پارہ چوکی لکھنؤ میں ایک بڑے شفاخانے پارہ ہاسپٹل کے آپریٹر ہیں۔
رابطے کے بعد 25 ستمبر ہفتے کے روز اہلیہ کو ہاسپٹل میں ایڈمیٹ کرایا، 26 کو عافیت کے ساتھ عمل جراحی کی تکمیل ہوگئی، دریں اثناء ڈاکٹر صاحب کے حسن اخلاق کا بہت قریب سے مشاہدہ ہوا، یہاں فرض شناسی کی اعلی مثال دیکھی، ڈسپلن کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں۔

نظام دیکھ کر اندازہ ہوا کہ ڈاکٹر صاحب خلوص وایمانداری اور نہایت خاموشی کے ساتھ دکھی انسانیت اور بے سہارا افراد کی شب وروز خدمت سے تاریخ رقم کرنے میں مصروف ہیں۔

ڈاکٹر صاحب میں عجز وانکساری، نرم خوئی، متبسمانہ لب ولہجہ، مریضوں سے اپنائیت، تیمارداروں سے حسن سلوک، ضعفاء کی غمخواری، غریبوں کے ساتھ ہمدردی اور ان کی امداد کے جذبات کوٹ کوٹ کر بھرے ہوئے ہیں۔

مجھے ڈاکٹر صاحب کے مثالی کردار اور قابل تقلید رویے سے بجا طور پر یہ فخر محسوس ہوا کہ عالم طب میں ابھی کچھ لوگ زندہ ہیں جن کی بدولت اقدار باقی ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جو ملک وملت کے ماتھے پر جھومر ہیں، ان کے دم قدم سے معاشروں کا حسن قائم ہے اور ان کی زندگی نسل نو کیلئے قابل تقلید نمونہ ہے۔

دعاء ہے اللہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کا حامی وناصر ہو (آمین)

والسلام
(مولانا) عبدالجبار قاسمی
صدر جمعیت علماء ہردوئی
29/09/2021

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے