پٹنہ: 23 اپریل، ہماری آواز(نامہ نگار)
ماہر اقبالیات اور بہار یونیورسٹی مظفر پور کے سابق ایسوسی ایٹ پروفیسر ممتاز احمد خاں کے انتقال سے زبان و ادب کا نقصان تو ہوا ہی ہے ساتھ ہی ہم نے ایک مشفق استاد اور مثالی شخصیت کو کھو دیا ہے. یہ باتیں شعبہ اردو نیتیشور کالج کے استاد کامران غنی صبا نے اپنے تعزیتی بیان میں کہیں. انہوں نے کہا کہ پروفیسر ممتاز احمد خاں کی شخصیت علمی و ادبی اعتبار سے تو اہم تھی ہی ساتھ ہی طلبہ و طالبات کے تئیں ان کی شفقت و محبت بے مثال تھی. وہ ہر کسی سے شفقت و محبت سے پیش آتے تھے. ممتاز صاحب کی خاص بات ان کی مذہبی انفرادیت بھی تھی. اقبال اور مولانا مودودی رحمتہ اللہ کے مطالعہ نے ان کے ذہن کو مذہبی وسعت عطا کی تھی. وہ اتحاد بین المسلمین کے حامی تھے. اپنے مذہبی خیالات کا برملا اظہار کرتے تھے اور اس بات پر فخر کا اظہار کرتے تھے کہ انہیں اپنے مذہب سے گہری وابستگی ہے. ان کا خیال تھا کہ مذہب انسان کو زندگی جینے کا سلیقہ سکھاتا ہے. ان کے مزاج میں صوفیت تھی. وہ مذہب کی روح کو سمجھنے پر زور دیتے تھے. پروفیسر ممتاز احمد خاں کی رحلت سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کی بھرپائی ممکن نظر آتی. اللہ انہیں غریق رحمت کرے۔