تحریر: مجیب الرحمٰن، جامتاڑا جھارکھنڈ
قارئین کرام!
رمضان المبارک احکام ومسائل ، کے سلسلہ وار قسطوں میں یہ چوتھی قسط جو کہ سحری کے بنیادی مسائل پر مشتمل ہے آپ کے سامنے پیش کی جارہی ہے اس امید کے ساتھ کہ آپ اس سلسلے میں اپنے اہم و مفید مشوروں سے نوازیں گے،
سحری کے مسائل و فضائل،
سحری کھانا مسنون ہے سحری کے بہت سے فضائل احادیث میں وارد ہوئے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ہمارے روزوں اور یہود و نصارٰی کے روزوں میں فرق یہ ہے کہ وہ سحری نہیں کھاتے اور ہم سحری کھاکر روزہ رکھتے ہیں ، ایک حدیث میں آیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ سحری کھانے والوں پر فرشتے رحمت نازل کرتے ہیں، پھر سحری کھانا باعث اجر و ثواب بھی ہے اور سحری کھانے والوں پر خاص خدا کی رحمت برستی ہے، اگر بھوک نہ لگی ہو اور کھانے کی خواہش نہ ہو تو اس سنت پر عمل کرنے کیلئے دو ایک چھوہارے کھالے یا صرف پانی کا ایک گھونٹ پی لے تاکہ سنت پر عمل ہو جائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے۔۔ سحری کھانے میں برکت ہے۔۔ یعنی بدن میں چستی اور قوت قائم رہتی ہے،
★ سحری کا مسنون وقت ★
روزے دار کو رات کے آخری حصہ میں صبح صادق سے پہلے پہلے سحری کھانا مسنون ہے، اور باعث برکت و ثواب بھی ہے، نصف شب کے بعد جب بھی کھائیں سحری کی سنت ادا ہو جائے گی، لیکن بالکل آخری شب میں کھانا افضل ہے، اگر مؤذن نے صبح کی اذان وقت سے پہلے دے دی تو سحری کھانے کی ممانعت نہیں ہے جب تک صبح صادق نہ ہو جائے کھاسکتے ہیں، سحری سے فارغ ہوکر روزے کی نیت دل میں کرنا کافی ہے زبان سے بھی ادا کرلے تو کافی ہے، / جواہر الفقہ ج١ ص ٣٨١/
★ آپ کے زمانے میں سحری و فجر کے درمیان وقفہ کی مقدار★
زید بن ثابت رض روایت کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سحری کھائی پھر آپ علیہ السلام نماز کیلئے کھڑے ہو گئے حضرت انس رض فرماتے ہیں کہ میں نے دریافت کیا کہ آذان اور سحری میں کتنا وقفہ ہوتا تھا ۔۔ کہا پچاس آیت کے پڑھنے کے برابر،۔ / ترجمہ بخاری شریف ج١ ص٦٨٩/
★ سحری اور افطار کیلئے ڈھول بجانا★
جس طرح نکاح اور اعلان جنگ کیلئے دف کا بجانا حدیثوں سے ثابت ہے اسی طرح چاند نظر آنے اور سحری و افطار کے وقت ضرورتاً بطور اعلان بجانا جائز ہے بشرطیکہ باجے کے طرز پر نہ ہو، / فتاویٰ رحیمیہ ج٣ ص٤٠/
★سحری کی سنت ادا کرنے کیلئے پان کھانا ★
سحری کھانا سنت ہے اگر بھوک نہ ہو اور کھانا نہ کھاۓ تو تو کم از کم دو تین چوہارے ہی کھالے یا اور کوئی چیز تھوڑی بہت کھالے اگر کچھ بھی نہ ہو تو سادہ پانی ہی پی لے ، اگر کسی نے سحری نہ کھائ اور اٹھ کر ایک آدھ پان ہی کھالیا تب بھی سحری کا ثواب مل گیا، / بہشتی زیور حصہ سوم ص ١٤/
★سحری بالکل صبح کے وقت نہ کھائیں★،
سحری میں جہاں تک ہوسکے دیر کرکے کھانا بہتر ہے لیکن اتنی دیر نہ کرے کہ صبح ہونے لگے اور روزہ میں شبہ پڑ جائے، ( بہشتی زیور حصہ سوم ص١٤)
★سحری جلدی کھالی اور پان آخر میں کھایا★
اگر کسی نے سحری جلدی کھالی اور پان تمباکو چاے وغیرہ دیر تک کھاتے پیتے رہے اور جب صبح صادق ہونے میں تھوڑی دیر رہ گئ تب کلی کرلی جب بھی دیر کرکے کھانے کا ثواب مل گیا اور اس کا بھی وہی حکم ہے جو دیر کرکے کھانے کا حکم ہے، ۔۔۔ / بہشتی زیور حصہ ٣ ص١٤/
★آذان دیر میں ہونے پر اس وقت تک سحری کھانا★
سوال۔۔۔ سائل کہتا ہے کہ ناواقفِ لوگ جو اوقات سحری کی خبر نہیں رکھتے جبتک آذان نہ سنیں کھا پی سکتے ہیں ، صحیح مسئلہ کیا ہے؟
جواب۔۔ صبح صادق کے بعد کھانا پینا درست نہیں خواہ آذان ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو اس بارے میں احتیاط کرنی چاہیے،۔ ( فتاویٰ دارالعلوم ج ٦ ص٣٤٥)
★آذان کے وقت منہ کا لقمہ نگل گیا★
سوال۔۔ آذان ہوتے ہی سحری چھوڑ دی لیکن جو ایک دو لقمہ منہ کے اندر تھے ان کو نگل کر پانی پی لیا کیا روزہ ہوگا یا قضاء لازم ہے؟
جواب۔۔ اگر یہ ظن غالب ہو کہ صبح صادق ہونے کے بعد اگر آذان شروع ہوئی ہے تو روزہ نہ ہوگا اور اگر حالت شبہ ہے تو اس وقت کھانا پینا مکروہ ہے مگر روزہ صحیح ہو جائے گا، ۔۔ ( احس الفتاوی ج ٤ ص ٤٣٢)
★ غلطی سے صبح صادق کے بعد کھانا★
اگر کسی کی آنکھ دیر میں کھلی اور یہ خیال ہوا کہ ابھی تو رات باقی ہے اسی گمان پر سحری کھالی پھر بعد میں معلوم ہوا کہ صبح ہوجانے کے بعد سحری کھائی ہے تو روزہ نہیں ہوا، قضا رکھے اور کفارہ واجب نہیں، لیکن پھر کچھ کھائے پیئے نہیں بلکہ روزہ داروں کی طرح رہے ، اور اسی طرح اگر سورج غروب ہونے کے گمان سے روزہ کھول لیا پھر سورج نکل آیا تو روزہ جاتا رہا اس کی قضا کرے کفارہ واجب نہیں، اور جب تک سورج نہ ڈوب جایۓ کچھ کھانا پینا درست نہیں،
بہشتی زیور حصہ ٣ ص١٤/
★ سحری کے بعد کلی کرنا★
سوال۔۔ سحری کھاکر اگر کلی نہ کرے اور اسی طرح سو جاے اس کا کیا؟
جواب۔۔۔ اگر دانتوں میں اٹکا ہوا کھانا چنے کی مقدار یا اس سے زیادہ حلق میں اتر گیا تو روزہ ٹوٹ جائے گا، صرف قضا واجب ہوگی کفارہ نہیں،
اور اگر چنے کی مقدار سے کم ہو تو مفسد نہیں لہذا فساد روزہ کی وجہ سے کلی کرکے سونا چاہیے، / احسن الفتاوی ج٤ص٤٤٣/
★سحری کے بعد بیوی سے ہمبستری★
سوال۔۔۔ رمضان المبارک میں سحری کھانے کے بعد اپنی بیوی سے ہمبستر ہو سکتا ہے یا نہیں؟ اور اس کے بعد غسل کا وقت کب تک؟
جواب۔۔۔۔ رمضان شریف میں سحری کھانے کے بعد اگر صبح صادق ہونے میں دیر ہو تو اپنی بیوی سے جماع کرنا درست ہے، غرض یہ کہ صبح صادق سے پہلے پہلے جماع سے فارغ ہو جائے، اور غسل چاہیے صبح ہونے کے بعد ہو روزہ میں کچھ نقصان نہ آئے گا،
★رمضان میں فجر کی جماعت جلدی کرنا،★
سوال۔۔۔ رمضان شریف کے دنوں میں سحری کھانے کے بعد اگر احتمال ہو کہ فجر کے وقت آنکھ نہ کھلے گی تو اول وقت میں نماز پڑھ لینا کیسا ہے؟
جواب۔۔۔ رمضان المبارک میں سحری کے بعد اول وقت فجر کی نماز کیلئے اگر نمازی جمع ہو جائیں اور روزانہ کے وقت معمول تک تاخیر ہونے سے جماعت چھوٹنے یا قضاء ہو جانے کا اندیشہ ہو تو اول وقت میں جماعت کرلینا بہتر ہے، ۔۔ فتاویٰ محمودیہ ١ص١٦٢,
/ فتاویٰ دارالعلوم ج٦ ص٤٩٦/