بھگوا ملزمین کو سزا دلانے کے لیے محمدعارف نسیم خان کی کوششیں قابل ستائش: گلزار اعظمی

احساس عمل کی چنگاری جس دل میں فروزاں ہوتی ہے
اس لب کا تبسم ہیرا ہے اس آنکھ کا پانی موتی ہے

ممبئی 17/ جنوری
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں گواہان کے یکے بعد دیگر ے منحرف ہونے کی شکایت بم دھماکہ متاثرین نے چیف جسٹس آ ف انڈیا، چیف جسٹس آف بامبے ہائی کورٹ، وزیر داخلہ مہاراشٹر،سپرنٹنڈنٹ آف پولس این آئی اے، اے ٹی ایس چیف و دیگر سے کی تھی لیکن کہیں سے جواب موصول نہ ہونے پر بم دھماکہ متاثرین مایوس اور فکر مند ہوچکے تھے اسی درمیان بھگوا ملزمین بشمول سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت و دیگر کو سزا دلانے کے لیئے سابق وزیر و سینئر کانگریس لیڈر محمد عارف نسیم خان نے پہل کی اور پہلے ہوم منسٹر حکومت مہاراشٹر اور پھر اے ٹی ایس چیف سے ملاقات کرکے انہیں اس بات پر آمادہ کیاکہ اے ٹی ایس افسران اور اے ٹی ایس کے وکلاء کو عدالتی کارروائی میں حصہ لینا چاہئے تاکہ بم دھماکہ کرنے والے ملزمین کو سزائیں دلائی جاسکے۔
آج خصوصی این آئی اے عدالت میں اے ٹی ایس کیجانب سے ایک سینئر افسر حاضرہوا حالانکہ خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال کے بیمار ہونے کی وجہ سے عدالتی کارروائی ملتوی ہوگئی۔
سینئر افسر نے عدالت کے باہرموجود اخباری نمائندوں کو بتایاکہ وہ آج اے ٹی ایس چیف کی ہدایت پر عدالت میں حاضرہوئے تھے حالانکہ انہوں نے باضابطہ طور پر عدالت سے کچھ نہیں کہا بس عدالتی کارروائی کا مشاہدہ کرنے کے بعد چلے گئے لیکن امید ہیکہ اگلے چند ایام میں وہ باقاعدہ عدالت سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اجازت حاصل کریں گے۔
محمد عارف نسیم خان کی جانب سے کی جانے والی کاوشوں کے لیئے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والی تنظم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزاراعظمی نے شکریہ ادا کیا ہے اور اپنے ایک اخباری بیان میں کہا کہ گواہان کے لگاتار منحرف ہونے سے فکر مند محمد عارف نسیم خان نے وزیر داخلہ دلپ وسلے پاٹل، اے ٹی ایس چیف ونیت اگروال سے ملاقات کی اور ان سے اے ٹی ایس کے افسران اور وکلاء کو عدالت میں بھیجنے کی گذارش کی جس کے بعد ہوم منسٹر اور اے ٹی ایس چیف نے انہیں س بات کا یقین دلایا کہ بھگوا ملزمین کو سزا دلانے کے لیئے ریاستی حکومت سنجید ہ ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب محمد عارف نسیم خان نے مالیگاؤں بم دھماکہ متاثرین کو انصاف دلانے کے لیئے کوشش کی ہے، اس سے قبل سال 2010 میں نچلی عدالت کے ملزمین پر سے مکوکا قانون کے ہٹانے والے فیصلہ کو نسیم خان کی ہدایت پر ریاستی حکومت نے بامبے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھاجس کے بعد بامبے ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلہ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بھگواملزمین پر مکوکا قانون کے اطلاق کو جائز قرار دیا تھا حالانکہ بعد میں بی جے پی قیادت والی مرکزی حکومت کے اشاروں پر کام کرتے ہو ئے این آئی اے نے ملزمین پر سے مکوکا قانون ہٹا دیا۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ اے ٹی ایس کے ٹرائل میں حصہ لینے سے بھگوا ملزمین کو یقینا سزا ملے گی نیز بم دھماکہ متاثرین اور کروڑوں انصاف پسند عوام جو گذ شتہ 14 سالوں سے انصاف کے منتظر ہیں انہیں انصاف حاصل ہوگا۔
واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 223 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے، ابتک اس معاملے میں 16/ سرکاری گواہان اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوچکے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے