ممبئی کی ملی تنظیموں کی حکومتِ مہاراشٹر کے سوپر مارکیٹ اور مالس میں شراب کی فروخت کے فیصلے کی پر زور مخالفت

اس طرح آزادانہ شراب کی فروخت غیر اخلاقی اور معاشرے میں بربادی کاسبب بن سکتی ہے

ممبئی : 4 فروری شہر کی ملّی تنظیموں نے حکومت کے سوپر مارکیٹوں میں شراب کو عام کرنے کے فیصلہ کی سخت مخالفت کی ہے ۔ ملّی تنظیموں کے مطابق شراب سمیت دیگر منشیات معاشرے کے لئے وہ مہلک برائیاں ہیں جو عوام کے صحت کیلئے مضر ہونے کے ساتھ ساتھ معاشرتی تنازعہ اور گھریلو تشدد، اور بدکاری وبے حیائی کاسبب بن سکتی ہے۔
مزید یہ کہ شراب کی کھلے بازار میں فروخت آئین کی دفعہ47 کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے جس کے مطابق نشیلی اشیا اور صحت کیلئے نقصاندہ ادویات پر طبی مقاصد کے علاوہ استعمال پر پابندی لگائی جانی چاہئے۔اِس طرح منشیات کی عام اجازت سے آنے والے وقت میں غیر قانونی اور جعلی شراب کی بے تحاشہ فروخت ہو نے کے امکانات ہیں۔ جو کہ عام انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی نیز ریاستی حکومت کےاس فیصلے سے غیر قانونی اور اسمگل شدہ شراب کی زیادہ فروخت کو بھی ہوا ملے گی، جرائم کی شرح میں اضافہ ہوگا۔

اس لئے ممبئی کی ملّی تنظیمیں حکومتِ مہاراشٹر سے مطالبہ کرتی ہے کہ شراب کی سوپر مارکیٹوں اور مالس میں فروخت پر پابندی لگائی جائے تاکہ سماجی و اخلاقی جرائم سے معاشرہ محفوظ رہ سکے۔ ملّی تنظیموں میں آل انڈیا علماء کونسل ،جماعت اسلامی ہند، جماعت اہل سنّت ، صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی ، ملّی کونسل، ممبئی امن کمیٹی، اسٹوڈنٹس اِسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا ،آل انڈیاخلافت کمیٹی،رضا فاؤنڈیشن،انجمن خادم حُسین ٹرسٹ،موومنٹ فار ہیومن ویلفیئر وغیرہ شریک ہیں۔

ممبئی کی ملّی تنظیمیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے