ہردوئی
ہندوستان کے عظیم صوفی بزرگ حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے 810 ویں سالانہ عرس کے موقع پر غریب نواز فاؤنڈیشن کی جانب سے گوپامؤ قصبہ کےشاکر علی سا غری کی رہائش گاہ پر "جشن خواجہ غریب نواز ” کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت کرتے ہوئے مسجد چھوٹی بازار کے امام و خطیب حافظ مقبول احمد ساغری نے خواجہ صاحب کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ محبت کا پیغام لے کر ہندوستان آئے اور ان کی انسانی خدمات تعلیم اور اخلاق کے پیغام کی وجہ سے انہیں سلطان الہند کہا گیا۔ آج غریب نواز کی تعلمات کو معاشرے میں نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔مہمان خوصوصی غریب نواز فاؤنڈیش کے ریاستی جنرل سکریٹری و درگاہ حضرت ساغر میاں کے سجادہ نشین معیز الدین احمدسا غری چشتی نظامی نے کہا بزرگوں نے اپنی تعلیمات سے ہندوستان میں بھایی باہمی کا جو پیغام عام کیا ہے، وہ بے مثل ہے۔ حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ سلطان الہند ہیں اور انہوں نے سرزمین ہند سے باہمی رواداری ، انسانی ہمدردی کا جو پیغام دیا ہے، اسی پر چل کر ہندوستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔
ہم سب کو اس گنگا جمنی تہذیب کے علمبردار خواجہ غریب نواز کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ملک میں پھیلی نفرت کی آگ کو بجھا کر محبت کے پیغام کوعام کر کے خواجہ صاحب کا سچا پیروکار بننا چاہیے۔جلوس محمدی کمیٹی کے صدر منظور احمد ساغری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیا میں جس طرح سے نفرتیں عام ہو رہی ہیں، اسے ختم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ آپسی اتحاد کو فروغ دیا جائے ، پروگرام کے اختتام پر ملک میں امن و سلامتی اور خوشحالی کے لیے دعا کی گئی، اس کے بعد خواجہ غریب نواز کا لنگر تقسیم ہوا ، جشن کا آغاز حافظ شاہ عالم نے تلاوت قرآن پاک سے کیا اور نظامت حافظ مقیم نے کی ۔ اس موقع پر خالد علی، مشکور ساغری، فرحان ساغری،جنید ساغری۔ عمران ساغری، حافظ امن ساغری معراج ساغری، اعظم ساغری وغیرہ نے نعت منقبت کا نذرانہ پیش کیا۔