بی کے سی امریکن اسکول حملہ معاملہ: سرکاری گواہوں کے بیانات قلمبند، ملزم کا بیان بھی درج،مقدمہ آخری مراحل میں داخل! گلزار اعظمی

ممبئی8/ مارچ
ممبئی کے مشہور تجارتی خطہ باندرہ کرلا کمپلیکس (BKC)میں واقع امریکن اسکول میں دھماکہ کرنے کی مبینہ سازش رچنے کے الزامات کے تحت گرفتا ر ملزم انیس انصاری کے مقدمہ میں آج ممبئی سیشن عدالت نے کریمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 313 کے تحت بیان درج کرلیا، عدالت نے بیان درج کرنے کے بعد ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکیل شریف شیخ کو حکم دیا کہ وہ حتمی بحث کی تیار ی کریں۔
ممبئی سٹی سول اینڈ سیشن عدالت کے جج آر ایم سدرانی نے کہا کہ حالانکہ آج انہوں نے ملزم کا بیان درج کرلیا ہے لیکن وہ 15 / مارچ کو اسے چیک کریں گے لیکن اس درمیان فریقین حتمی بحث کی تیاری کریں۔
اس مقدمہ میں استغاثہ نے کل 24 / گواہوں کو عدالت میں گواہی کے لیئے پیش کیا جس میں چیف تفتیشی افسر، فارینسک سائنس لیباریٹری ایکسپرٹ، ٹیکنیکل ایکسپرٹ، پنچ گواہان، ملزم انیس انصاری کے ساتھ اس کی کمپنی میں کام کرنے والے ملازمین و دیگر شامل ہیں۔
آج کی عدالتی کارروائی کے اختتام کے بعد جمعیۃ علماء قانونی امدا د کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ ملزم کو 18/ اکتوبر2014 کوگرفتار کیا گیا تھا جب سے جمعیۃ علماء اس کے مقدمہ کی پیروی کررہی ہے نیزاس درمیان ملزم کی ضمانت پر رہائی کے تعلق سے نچلی عدالت سے لیکر سپریم کورٹ تک کوشش کی گئی تھی لیکن عدالت نے اسے ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کردیا وہیں مقدمہ کی سماعت جلد از جلد مکمل کیئے جانے کا حکم دیا۔
انہوں نے کہا کہ دفاعی وکیل شریف شیخ نے سرکاری گواہان سے تفصیل سے جرح کی ہے اور اسی جرح کی روشنی میں وہ حتمی بحث کریں گے، امید ہیکہ انیس انصاری کو عدالت سے انصاف حاصل ہوگا کیونکہ اے ٹی ایس نے اسے ایک جھوٹے مقدمہ میں پھنسایا ہے۔
واضح رہے کہ ملزم انیس انصاری جو پیشہ سے ایک سافٹ وئیر انجینئر ہے اور گرفتاری سے قبل غیر ملکی کمپنی برسر روزگار تھا کو مہاراشٹر انسداد دہشت گرد دستہ ATSنے 18/ اکتوبر2014کو اس الزامات کے تحت گرفتار کیا تھا کہ وہ جہادی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور وہ مشہور شوشل نیٹورکنگ سائٹ فیس بک پر کسی غیر ملکی سے رابطہ میں تھا اور دونوں نے ممبئی میں غیر ملکیوں کو قتل کرنے اور باندرہ کرلا کمپلیکس میں واقع امریکن اسکول میں بم دھماکہ کرنے کی سازش کررہے تھے۔