مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملہ: بھگوا ملزم کرنل پروہت کو دھچکہ، ہائی کورٹ نے ٹرائل پر اسٹے لگانے سے انکار کیا

بم دھماکہ متاثرین کی بروقت مداخلت پر ہائی کورٹ نے حکم جاری کیا

ممبئی: یکم اپریل
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کے کلیدی ملزم کرنل شریکانت پروہت کو گذشتہ کل اس وقت شدید دھچکہ لگا جب ممبئی ہائی کورٹ نے مقدمہ سے ڈسچارج کیئے جانے والی اس کی عرضداشت پر فوری سماعت سے انکار کردیا وہیں ٹرائل کورٹ کی یومیہ کی بنیاد پر جاری سماعت پر اسٹے لگانے سے بھی انکار کردیا۔
ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس پی آر ورالے اور جسٹس ایس ایم موڈک کے روبرو سی آر پی کی دفعہ 197 کے تحت مقدمہ سے ڈسچارج کرنے والی کرنل پروہت کی عرضداشت پر سماعت عمل میں آئی۔
ممبئی ہائی کورٹ میں سماعت شروع ہوتے ہی جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی(سابق وزیر و ایڈیشنل سالیسٹرجنرل آف انڈیا) نے دو رکنی بینچ کو بتایا کہ ملزم کی جانب سے داخل پٹیشن پر عدالت کو خصوصی اور فوری سماعت کرنے کی بجائے اسے ان تمام عرضداشتوں کے ساتھ سماعت کرنا چاہئے جو دیگر ملزمین نے داخل کی ہے۔
ایڈوکیٹ بی اے دیسائی نے بتایا کہ ملزم پر سنگین الزامات عائد ہیں کہ اس نے کشمیر سے آر ڈی ایکس لایا تھا جس کے ذریعہ مالیگاؤں میں رمضان کے مبارک مہینہ میں بم دھماکہ کیا گیا جس میں چھ لوگوں کی موت ہوئی اور ایک سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
ایڈوکیٹ بی اے دیسائی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم کا یہ دعوی کہ بم دھماکہ کے دوران وہ اپنی ڈیوٹی انجام دے رہا تھا جھوٹ کا پلندہ ہے، ملزم بم دھماکوں کی سازش رچنے کا اہم رکن ہے لہذا الزام کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ملزم کی عرضداشت پر سماعت کرنا چاہئے۔
اسی درمیان کرنل پروہت کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ یا تو ملزم کی ڈسچارج کی عرضداشت پر سماعت کی جائے یا پھر مقدمہ جاری سماعت کو روکا جائے، کرنل پروہت کے وکیل کو عدالت نے کہا کہ مقدمہ کی سماعت روکنے کا سوال ہی نہیں ہے، 246سرکاری گواہان اپنے بیانات کا اندارج کراچکے ہیں اور عدالتی کارروائی یومیہ کی بنیاد پر جاری ہے۔
عدالت نے ملزم کرنل پروہت اور دیگرملزمین کی جانب سے داخل کردہ عرضداشتوں پر ایک ساتھ سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا، اب اس معاملے کی سماعت ممبئی ہائی کورٹ میں 21/ جون کو ہوگی۔
واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 246گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔