سدھارتھ نگر(اترپردیش)ضلعی جمعیت اہلِ حدیث، سدھارتھ نگر کے ناظم اعلی مولانا وصی اللہ عبدالحکیم مدنی نے مولانا عبدالرحمن ساجدی سلفی کی رحلت، نمازِ جنازہ اور تدفین کی بابت اخباری نمائندوں کوبتایا کہ علمی وجماعتی حلقوں میں یہ اندوھناک اور جاں گسل خبر انتہائی رنج و غم کے ساتھ پڑھی اور سنی گئی کہ جامعہ سلفیہ بنارس کے فیض یافتہ نوجوان عالم دین، مخلص داعی کتاب وسنت اور محبوب خطیب عزیز گرامی مولانا عبدالرحمن ساجدی سلفی پونہ سےخطاب کرکے ممبئی واپس آرہے تھے،راستے میں کار ایکسیڈنٹ میں جاں بحق ہوگئے-
انا لله وانا اليه راجعون
اس دردناک حادثہ نے سب کی آنکھوں کو اشکبار کردیا، لیکن قضائے الہی کو برضاورغبت تسلیم کرنا ہمارے ایمان کا تقاضہ اور اٹوٹ حصہ ہے، ان کی نمازجنازہ اور تدفین آج ان کے آبائی وطن جمنیہواں، سدھارتھ نگر (یوپی) میں بعد نمازِ ظہر تقریباً پونے دوبجے دن بقية السلف مولانا محمد ابراہیم رحمانی کی امامت میں ادا کی گئی، جس میں مدارس، معاھداورجامعات کے اکثر اساتذہ کرام، طلبہ، سماجی وسیاسی سرکردہ شخصیات کے علاوہ عوام الناس کی ایک بڑی تعداد شریک ہوکر ان کے لیے خلوص دل سے دعائے مغفرت کرتے ہوئے ہزاروں عقیدت مندوں، قرابت داروں اور سوگ واروں نے اپنی نم ناک آنکھوں سے انھیں جمنیہواں کے قبرستان میں سپردِ خاک کردیا
جنازہ میں شرکت کرنے والے بعض علمی ودعوتی اور نمایاں شخصیات کے اسماء گرامی یہ ہیں:
مولانا وصی اللہ مدنی، ناظم جمعیت، مولانا عبدالرحیم امینی، نائب امیر ضلعی جمعیت، مولانا جمشید عالم سلفی، ناظم جمعیت، حلقہ شہرت گڑھ، مولانا خالد رشید سراجی، نائب ناظم، حلقہ بڑھنی،مولانا محمد سراجی، مولانا اعجاز احمد سنابلی، مولانا سالک بستوی، ڈاکٹر فرید احمد سلفی، مولانا اصغر علی، مولانا اختر سلفی، ڈاکٹر عبداللہ فیصل، مولانا عبدالمعبود سلفی،مولانا محمد سلفی، مولانا عبدالنورملک محمدی، نملی،مولانا محمد ہاشم خاں سلفی،حافظ خلیل الرحمن سنابلی، مولانا عزیرسلفی، مولانا سرفراز سراجی، مولانا مجیب الرحمان عادل، ممتاز احمد نیتا، پردھان وجہ القمروغیرہ
عزیز گرامی خلیق وملنسار عمدہ سیرت وکردار کے حامل تھے، مخلص داعی اور سنجیدہ وبہترین خطیب تھے، اپنی شیریں بیانی اور دل نشیں خطابت سے کتاب وسنت کی سنہری تعلیمات کو عام کررہے تھے-
ھم ضلعی جمعیت اھل حدیت ،سدھارتھ نگر کے تمام عہدے داران، ذمہ داران مع ارکان عاملہ وشوری آپ کے غمزدہ اھل وعیال اور رفقاء واحباب کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں اور لاحقہ غم میں برابر کے شریک ہیں،
” إِنَّ الْعَيْنَ تَدْمَعُ، وَالْقَلْبَ يَحْزَنُ، وَلَا نَقُولُ إِلَّا مَا يَرْضَى رَبُّنَا، وَإِنَّا بِفِرَاقِكَ يَااخانا العزيزلَمَحْزُونُونَ ".
ناظم جمعیت نےآپ تمام احباب جماعت وجمعیت اور ارباب ثروت سے گزارش کی ہے کہ مولانا موصوف کے اہل خانہ کی کفالت اور یتیم بچوں کی تعلیم وتربیت پر خصوصی توجہ دیں اوران کی مغفرت و رفع درجات کے لئے خلوص وللہیت سے دعا کریں، اللہ جماعت وجمعیت کو ان کا نعم البدل عطا کرے ،ان کے جملہ حسنات، علمی، دینی ودعوتی خدمات جلیلہ کو قبول فرمائے، بشری لغزشوں کو درگذر کرتے ہوئے جنت الفردوس کا مکین بنائے اور تمام لواحقین وپسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق بخشے، (آمین)