شہد و دودھ سے نہانے اور سونے کی چوسنی پینے والا بچہ کون ہے؟

تحریر: نور حسین افضل
اسلامک اسکالر، مصنف، کالم نویس
صدر: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (مشرق وسطی)

ہر ماں کی اپنی ایک حسرت اور خوشی ہوتی ہے، کہ وہ اپنے بچے کی بہترین نازونعمت سے پرورش کرے۔ ایک ایسی مثال آپ کی خدمت میں پیش کی جارہی ہے، جو پہلے دیکھنے میں آئی نہ سننے میں۔
دنیا جائے حیرت ہے، امارت کی انتہا دیکھنی ہو، تو اس بچے سے ملیں، جو شہد اور دودھ سے نہاتا اور سونے کی چوسنی پیتا ہے۔ آپ نے اکثر یہ مثل تو سنی ہوگی، کہ فلاں شخص تو سونے کا چمچہ منہ میں لے کر پیدا ہوا ہے۔ یہ مثال انتہائی امیر اور پرتعیش زندگی گزارنے والے افراد کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ لیکن ہم یہاں آپ کو ایسے بچے سے ملوا رہے ہیں، جس کے منہ میں سونے کا چمچہ نہیں، بلکہ سونے کی چوسنی ضرور ہے۔ اور صرف یہی نہیں بلکہ اس کو دودھ اور شہد سے غسل کرایا جاتا ہے۔
یہ شاہانہ بچہ برطانیہ کے شہر ایڈنبرا کا رہائشی جریم اکرم ہے، جس کی والدہ اپنے بچے کو شاندار زندگی گزارتے دیکھنا چاہتی ہے۔ اسی لیے اس نے اپنے کمسن بیٹے کو سونے کی چوسنی دی ہے، جو اس کے منہ میں لگی رہتی ہے، جب کہ ماں اپنے بیٹے کو پانی سے قبل دودھ اور شہد سے نہلاتی ہے، اور وہ برانڈڈ کے علاوہ کوئی کپڑا زیب تن نہیں کرتا۔
تین سالہ جریم اکرم کو اس کی ماں قیصے اکرم نے یہ طلائی چوسنی چند ماہ پہلے ہی تحفے میں دی تھی، جو ٹھوس سونے کے ایک ڈیزائنر سے بنوائی گئی ہے۔ یہ چوسنی ایک ہزار پونڈ سے زائد (لگ بھگ ڈھائی لاکھ روپے پاکستانی) کی لاگت سے تیار ہوئی ہے۔
بیٹے کی محبت سے چُور ماں اپنے بیٹے کو پرتعیش شاندار زندگی دینا چاہتی ہے، جس پر اسے تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، لیکن اسے لوگوں کی رائے کی پروا نہیں۔ وہ اپنے بیٹے کو پانی سے پہلے دودھ اور شہد سے نہلاتی ہیں، اس کے بعد پانی سے دھو کر تیار کرتی ہیں۔
اس سال ننھا جریم اپنے والدین کے ساتھ کینری جزائر کی سیر کرے گا، اور لگژری ٹرین میں طویل فاصلہ بھی طے کرے گا۔
حال ہی میں بچے کےلیے بربری کے قیمتی ٹریک سوٹ خریدے گئے ہیں۔ جن کی قیمت سینکڑوں پاؤنڈ میں ادا کی گئی ہے۔ اس کے دیگر قیمتی کھلونوں میں سونے کی کلائی زنجیر، روبوٹ بلی اور ڈائنوسار بھی شامل ہیں۔
ہر ماں کی یہ خواہش ہوتی ہے، کہ وہ اپنے بچے کی پرورش بہترین اور احسن انداز سے سرانجام دے، ایسا ہی کچھ قیصے اکرم اپنے بیٹے حریم اکرم کے لئے کر رہی ہیں۔ دلی دعا ہے یہ بیٹا اپنی ماں کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنے، اور بڑھاپے اپنے والدین کی ایسی خدمت کرے، جس طرح اس ماں نے اپنے بیٹے کو ناز و نعمت سے پالا ہے۔ آمین یا رب العالمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے