نظم: نغمہ وطن کا

اپنے وطن کو آؤ سجائیں
دیش کی آزادی کو منائیں
آج کے دن ہم شاد ہوئے تھے
آج ہی ہم آزاد ہوئے تھے
دیش ہے خود پہچان ہماری
دیش ہے بھگتو! شان ہماری
دل میں سبھی کے جوش جگائیں
قومی ترانے زور سے گائیں
قومی ترنگا شان ہماری
اس کا لہرنا آن ہماری
دیش ہے خود پہچان ہماری
دیش ہے بھگتو! شان ہماری
ملک یہ اپنا خوب نرالا
سب سے انوکھا ملک ہمارا
ملک ہو اونچا خوب ہمارا
ساتھ کھڑا ہے دیکھ ہمالہ
دیش ہے خود پہچان ہماری
دیش ہے بھگتو! شان ہماری
دیرو حرم کے ساتھ کلیسا
رنج و الم کے ہیں یہ ازالہ
دیش ہے گہوارہ یہ ہمارا
جان سے ہے پیارا یہ ہمارا
دیش ہے خود پہچان ہماری
دیش ہے بھگتو! شان ہماری
دیکھ ہمالہ، گنگ و جمن ہیں
شانِ وطن ہیں ، آنِ چمن ہیں
مٹی یہاں زرخیز بہت ہے
فصل یہاں نوخیز بہت ہے
دیش ہے خود پہچان ہماری
دیش ہے بھگتو! شان ہماری
روح ہے یہ دستور وطن کا
جان ہے یہ قانون چمن کا
جان پہ کھیلیں،جان گنوائیں
دیش کا یوں دستور بچائیں
دیش ہے خود پہچان ہماری
دیش ہے بھگتو! شان ہماری
دیش کے فوجی رنگ جمائیں
دیش کی خاطر جان لڑائیں
باغ کو اپنے خوب سنواریں
مالی بنیں ہم،فرض نبھائیں
دیش ہے خود پہچان ہماری
دیش ہے بھگتو! شان ہماری
ہم ہیں چہکتے باغ میں اپنے
خوب مگن میں راگ میں اپنے
ریت یہ شاہد ؔ آؤ بنائیں
نغمہ وطن کا خوب سنائیں
دیش ہے خود پہچان ہماری
دیش ہے بھگتو! شان ہماری

علی شاہدؔ دلکش
شعبہ : کمپیوٹر سائنس اینڈ انجینئرنگ،
کوچ بہار گورنمنٹ انجینئرنگ کالج
رابطہ : 8820239345

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے