چندریان کے کامیاب سفر پر ایک نظم

ایک سوال۔۔۔؟

بہت ا نچے ہو تم انچے نگر کی با ت کر تے ہو
زمیں پرہو مگر شمس و قمرکی بات کر تے ہو
کمند یں تم نے پھینکی ہیں بہت بام ثریّا پر
نظر کی حدسےبھی آ گےسفر کی بات کرتےہو

فلک کوتکنےوالو،ہے زمیں کی بھی خبر تم کو
سسکتی آ د میت کیا نہیں آ تی نظر تم کو
چلے ہو ا ک نئی د نیا بسا نےآ سما نو ں میں
مبارک ہو خلوص دل سے یہ عز م سفر تم کو

نو ا ہےتلخ میر ی، گفت گو ہےز ہرمیں ڈ و بی
مگردانشورو!کہتاہوں تم سےآج کچھ میں بھی

ابھی زندان آشوب جہاں میں قید ہےانساں
ابھی مشق عتاب آ سماں میں قید ہےانساں
بز عم قو ت با ز و ابھی ہیں جنگ کے نعر ے
ابھی تخریب کاری کےجھا ں میں قیدہےانساں

سنورپایا نہ اب تک تم سے حسن محفل گیتی
جمال انجم و شمس و قمر کی بات کر تے ہو
تمھا ر ا مد عا تو ا ر تقا ئے نسل آ د م ہے
مگر کیا تم کبھی نوع بشر کی با ت کرتے ہو ؟

ازقلم: انس مسرور انصاری
قومی اردو تحریک فاؤنڈیشن(انڈیا)
رابطہ/9453347784

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے