الحاج گلزار اعظمی صاحبؒ کے انتقال پر جمعیۃ علماء ساؤتھ بنگلور کی تعزیتی نشست!

  • آسرائے اسیران الحاج گلزار اعظمی صاحبؒ کی خدمات ناقابل فراموش ہیں!

بنگلور، 27؍ اگست (پریس ریلیز): جمعیۃ علماء ہند کی قانونی امداد کمیٹی کے سکریٹری حضرت الحاج گلزار احمد اعظمی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا گزشتہ دنوں وصال ہوگیا۔ انکے انتقال پر جمعیۃ علماء ساؤتھ بنگلور حلقہ بنشنکری کے زیر اہتمام نورانی مسجد، الیاس نگر، بنگلور میں ایک خصوصی تعزیتی و دعائیہ نشست جمعیۃ علماء ساؤتھ بنگلور کے صدر حافظ کبیر احمد کی زیر صدارت اور جنرل سکریٹری حافظ محمد آصف کی زیر نگرانی منعقد ہوئی، جس میں جمعیۃ علماء کے اراکین اور رضاکاران نے شرکت کی اور قرآن خوانی و آیات کریمہ کے ورد کے ذریعہ مرحوم کے حق میں ایصال و ثواب کیا گیا۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء ساؤتھ بنگلور کے ذمہ داران نے الحاج گلزار احمد اعظمی صاحبؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ الحاج گلزار احمد اعظمی صاحبؒ قوم و ملت کے مخلص رہنما تھے، سن 1954ء میں جمعیۃ علماء ہند میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد تادم واپسیں اس سے وابستہ رہے۔ اور اپنی پوری زندگی ملک و ملت کی خدمت میں صرف کردی۔ ملک اور خصوصاً فرقہ وارانہ فسادات اور قدرتی آفات کے دوراثراحتی کاموں میں بڑھ چڑھ حصہ لیتے رہے، خصوصی طور جمعیۃ علماء ہند کے صدر عالی قدر امیر الہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب دامت برکاتہم کی سرپرستی میں جمعیۃ علماء ہند کی قانونی امداد کمیٹی کے ذریعے جھوٹے مقدمات اور دہشت گردی کے الزام میں گرفتار بے قصوروں کی باعزت رہائی کے لیے وہ ہمیشہ کوشاں رہے، جس کی بنا پر سینکڑوں لوگ جیل کی کال کوٹھری سے اور پھانسی کے پھندوں سے چھٹکارا پاکر باعزت بری ہوئے، جس میں انہوں نے سب سے اہم رول ادا کیا۔ اس درمیان میں بہت سے نشیب وفراز رونما ہوئے مگر ان کے پائے استقامت میں ذرہ برابر بھی لغزش نہیں آئی، صداقت، حق گوئی، حق شناسی اوربے باکی ان کا طرہ امتیاز تھا۔ وہ جمعیۃ علماء کے ایک قدیم خادم تھے، اور ایک طویل زمانے سے جمعیۃ علماء سے وابستہ تھے اور زندگی کی آخری سانس تک جمعیۃ کے پلیٹ فارم سے کئی اہم نمایاں کام انجام دیئے جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ خاص طور پر جمعیۃ علماء کے ذریعے بے گناہ قیدیوں کی رہائی کے لئے جو کوششیں کی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔ انکا اس طرح سے اچانک پردہ فرما جانے سے ملت اسلامیہ ہندیہ کو عموماً اور جمعیۃ علماء ہند کو خصوصاً ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ انکا انتقال ایک عظیم خسارہ ہے بلکہ ایک عہد کا خاتمہ ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ اس رنج و ملال کے موقع پر جمعیۃ علماء ساؤتھ بنگلور مرحوم اعظمی صاحب ؒکے جملہ پسماندگان اور متعلقین کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتی ہے۔ اور دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ انکی مغفرت فرماتے ہوئے اعلیٰ علیین میں جگہ عطا فرمائے اور امت کو انکا نعم البدل عطاء فرمائے۔ قابل ذکر ہیکہ اس موقع جمعیۃ علماء ساؤتھ بنگلور حلقہ بنشنکری کے صدر و جنرل سکریٹری کے علاوہ نائب صدور مولانا محمد طاہر قاسمی، حافظ شفیق احمد، مولانا عبد القدیر، جوائنٹ سکریٹریز ڈاکٹر ندیم خان، محمد فرقان، خازن اکبر پاشاہ، معاون خازن حافظ محمد حیات خان، اراکین عاملہ ایڈووکیٹ مختار احمد، محمد فیض، مولانا سعید قاسمی، حافظ منصور، محمد آصف وغیرہ خصوصی طور پر شریک تھے۔ تعزیتی نشست کا آغاز مولانا سعید قاسمی کی تلاوت سے ہوا اور حافظ کبیر احمد کی دعا پر یہ نشست اختتام پذیر ہوئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے