- مقامی ذمّہ داران ملی جائیدادوں کا بھی سروے کرائیں: صبغتہ اللہ رحمانی
- چندوارہ مظفرپور میں تحفظ اوقاف کے سلسلہ میں عوامی بیداری نشست کا انعقاد
مظفرپور، 5/ ستمبر (رفیع)
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی تجویز کے مطابق بہار، اڈیشہ ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال میں امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے زیر اہتمام اوقاف کے تحفظ کے سلسلے میں بیداری مہم میں تیزی آ رہی ہے ، مظفرپور میں بھی امارت شرعیہ سے وابستہ افراد عوام کے بیچ جاکر بیداری پیدا کررہے ہیں، اس سلسلہ میں آج مقری مسجد چندوارہ مظفرپور میں عوامی بیداری نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں تنظیم امارت شرعیہ کے جوائنٹ سیکریٹری جناب مولانا بلال احمد صاحب رحمانی استاذ مدرسہ احمدیہ کریمیہ مصراولیاء ،اورائی، مظفرپور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
وقف ایک عبادت ہے ،وقف خدمت خلق کی ایک مخصوص صورت ہے- شریعت میں اس کی بڑی ترغیب وتاکید آئی ہے، جسکا مقصد اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنا ہے ،اسلیے اوقاف کاتحفظ مسلمانوں کی دینی وایمانی ذمّہ داری ہے، مولانا بلال احمد رحمانی نے وقف کی شرعی حیثیت پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ ملک میں لاکھوں مساجد ، مدارس ، قبرستان، عیدگاہیں، امام باڑے اور خانقاہیں وقف کی جائیداد ہیں اس کو بیچنے خریدنے ہبہ کرنے اور وراثت میں مطالبہ کرنے کا حق خود واقف کو بھی نہیں ہے توکسی دوسرے کو اس میں تصرف کا حق کیسے ہو سکتا ہے، موصوف نے کہا کہ وقف ترمیمی بل 2024ء میں وقف کے حیثیت کو واضح کرنے کے تعلق سے پورا پاور ضلع کے ڈی ایم کو دیا گیا ہے جو کسی بھی طرح درست نہیں ہے، موصوف نے کہا کہ یہ بل وقف کی جائیداد کو ہڑپنے اور ناجائز قبضہ کرنے کا منصوبہ ہے جسے گوارہ نہیں کیا جا سکتا ، بڑی بات یہ ہے کہ یہ بل ملک کے آئین کے خلاف ہے اس لئے اسے قبول نہیں کیا جا سکتا، موصوف نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذمّہ داران کے مشورہ سے امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ پھلواری شریف پٹنہ کے زیر اہتمام 15/ستمبر 2024ء کو تحفظ اوقاف کانفرنس باپو سبھا گار نزد گاندھی میدان پٹنہ میں منعقد ہو رہی ہے اس میں ہر علاقے سے علماء ودانشوران کو بلایا گیا ہے آپ حضرات اس کانفرنس میں ضرور شرکت فرمائیں ۔
جناب حافظ صبغتہ اللہ رحمانی کارگذار جنرل سیکریٹری تنظیم امارت شرعیہ ضلع مظفرپور نے کہاکہ دو روز قبل مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے عام عوام، این جی اوز، ماہرین اور خواص حضرات سے وقف ترمیمی بل 2024 سے متعلق رائے طلب کی ہے ؛جس سے متعلق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے بارکوڈ کے ساتھ اپنی رائے بھیجنے کے لیے ایک اپیل نامہ جاری کیا گیاہے۔ اس کےپیش نظر امارت شرعیہ کی جانب سےعوام وخواص تمام مسلمانوں سے درخواست کیجارہی ہے کہ مذکورہ بل کے خلاف زیادہ سے زیادہ تعدادمیں دیے گئے کیو آر کوڈ کے ذریعے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو اپنی آراء بھیجیں، موصوف نے بذریعہ میل رائے بھیجنے کا طریقہ بھی لوگوں کو سمجھایا ، مجلس میں موجود تمام لوگوں نے اسی وقت کیو آر کوڈ کے ذریعہ اپنی راۓ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا، نوجوانوں نے اس مہم کو آگے بڑھانے کا وعدہ کیا۔
حافظ صبغتہ اللہ رحمانی نے مزید کہاکہ جہاں جہاں سروے کا کام جاری ہے وہاں مقامی ذمہ داران مساجد، مدارس، خانقاہ، عید گاہ اور قبرستان کے علاوہ دیگر دینی و ملی جائیدادوں کے کاغذات کو مہیہ کریں، انہیں محفوظ رکھیں اور ان کا لازمی طور پر رجسٹر 2 میں اندراج کرائیں۔ مقری مسجد کے امام وخطیب جناب مولانا منہاج عالم صاحب قاسمی نے مجلس میں موجود تمام لوگوں سے عوامی بیداری پیدا کرنے اور اوقاف کے سلسلے میں امارت شرعیہ کی تحریک کو مضبوط کرنے پر زور دیا –